پاکستان

جمشید دستی کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپہ، سابق رکن اسمبلی کی چیف جسٹس سے مدد کی درخواست

پولیس نے چھاپہ مار کر گھر کا محاصرہ کیا ہوا رکھا، چیف جسٹس گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال ہونے سے بچائیں، جمشید دستی

سابق رکن قومی امسبلی اور تحریک انصاف کے روپوش رہنما جمشید دستی نے کہا ہے کہ پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مار کر گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ ان کے گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال ہونے سے بچایا جائے۔

جمشید دستی کی گرفتاری کے لیے ان کے آبائی گھر پر چھاپہ مارا گیا جس کے بعد انہوں نے ویڈیو بیان میں چھاپے کی مذمت کی۔

جمشید دستی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مار کر گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور شفاف اليكشن ہوتے نظر نہیں آ رہے۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ ہمارے گھروں کی چار دیواری کا تقدس پامال ہونے سے بچایا جائے۔

جمشید دستی کی اہلیہ نازیہ اپنے وکیل کے ہمراہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے ریٹرننگ آفیسر کے پاس آئی تھیں لیکن وکیل کے مطابق اسسٹنٹ ریٹرنگ آفیسر نے ہمارے کاغذات نامزدگی کی تصاویر بناکر کہیں واٹس ایپ پر بھیجیں اور بعدازاں ہمیں کہا گیا کہ آپ کے کاغذات نامزدگی وصول نہیں کرسکتے۔

جمشید دستی کے وکیل نے کہا کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب ریٹرننگ آفیسر کے ذرائع نے کہا ہے کہ جمشید دستی کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ ٹیکس ریٹرنز منسلک نہ ہونے کی وجہ سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کیے گئے۔

جمشید دستی نے رواں سال پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

لیول پلیئنگ فیلڈ کیس: الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

عثمان خواجہ کا آئی سی سی کے ایکشن کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

نواز شریف نے این اے 130 سے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے