پاکستان

پاک-افغان طورخم بارڈر پر نویں روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل

بارڈر کے دونوں اطراف پھل اور سبزیوں سے بھری مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں، جن میں موجود کروڑوں روپے مالیت کی اشیائے خور و نوش خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

پاک-افغان طورخم بارڈر پر آج نویں روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، بارڈر کے دونوں اطراف سیکڑوں مال بردار گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق پاکستانی بارڈر حکام نے طورخم بارڈر پر تجارت کو ڈرائیوروں کے ویزا سے مشروط کردیا ہے، لہٰذا کارگو ٹرک ڈرائیورز کو بغیر ویزے پاسپورٹ اجازت نہیں دی جارہی۔

دونوں اطراف پھل اور سبزیوں سے بھری ہزاروں گاڑیاں 9 روز سے کھڑی ہیں، بارڈر کی بندش کے باعث گاڑیوں میں موجود پھل اور سبزیاں خراب ہونےلگی ہیں۔

پاک افغان طورخم بارڈر پر حکومت پاکستان بارڈرکو مین سٹریم میں لانے اورپاسپورٹ ویزے کے نظام لاگو کررہے ہیں تو دوسری طرف ٹرانسپورٹرز بارڈر پر اسٹیکر ویزے کی سہولت اور بارڈر جلد از جلد کھولنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

طورخم بارڈر کی بندش کے باعث قومی خزانے کو یومیہ 68 کروڑ سے زائد خسارہ ہے، پاک-افغان شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیورز کو مشکلات جبکہ ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو مالی نقصان کا سامنا ہے۔

دفاتر پر حملے ہوتے رہے تو پُرامن انتخابات کیسے ہوں گے؟ سعید غنی

ایک دم جیت نہیں ملتی کچھ پانے کیلئے کچھ کھونا پڑتا ہے، شاہین آفریدی

اسرائیل: ہزاروں شہریوں کا انتہا پسند حکومت کے خلاف احتجاج، نیتن یاہو سے استعفے کا مطالبہ