دنیا

او آئی سی کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر پر شدید اظہار تشویش

او آئی سی کا جنرل سیکریٹریٹ ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے جس کا مقصد بابری مسجد کی صورت میں اسلامی تہذیب کے نشانات کو مٹانا ہے، تنظیم کا بیان

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی شہر ایودھیا میں شہید کی گئی پانچ صدی پرانی بابری مسجد کی جگہ ’رام مندر‘ کی تعمیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنے بیان میں 57 اسلامی ممالک کی تنظیم نے کہا کہ او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے شہید کی گئی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی حالیہ تعمیر اور افتتاح پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’وزرائے خارجہ کی کونسل کی طرف سے اپنے گزشتہ اجلاسوں میں ظاہر کیے گئے او آئی سی کے مؤقف کے مطابق جنرل سیکریٹریٹ، ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے جس کا مقصد بابری مسجد کی صورت میں اسلامی تہذیب کے نشانات کو مٹانا ہے، جو پانچ صدیوں تک بالکل اسی جگہ پر قائم رہی ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز رام مندر کی افتتاحی تقریب میں تقریباً سات ہزار افراد نے شرکت کی تھی، جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس جگہ پر بنے نئے مندر میں ہندو دیوتا رام کی مورتی کی نقاب کشائی کی جہاں 1992 میں ہندوتوا کے ہجوم کے ہاتھوں شہید ہونے والی بابری مسجد صدیوں سے موجود تھی۔

مسجد کو شہید کرنے کے واقعے نے بھارت میں بدترین مذہبی فسادات کو جنم دیا تھا جس کے نتیجے میں 2 ہزار افراد مارے گئے تھے، مرنے والوں میں زیادہ تر مسلمان شامل تھے، اس واقعے نے بھارت کے نام نہاد سرکاری سیکیولر سیاسی نظام کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔