پاکستان

کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری

رات گئے اور صبح ہونے والی بارش سے نشیبی علاقوں میں کھڑے پانی نے جھیل کی شکل اختیار کرلی، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔

کراچی میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے دوسرے روز بھی جاری ہے، پانی جمع ہونے کے سبب شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق سرجانی،گڈاپ، بحریہ ٹاؤن، گلشن معمار اور یونیورسٹی روڈ پر موسلادھار بارش شروع ہوئی۔

گرومندر، ایم اے جناح روڈ، نیوکراچی، گلشن اقبال، عائشہ منزل اور واٹرپمپ پر تیز بارش ہوئی۔

نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، گرومندر، آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق آج سب سے زیادہ بارش (17 ملی میٹر) سعدی ٹاؤن میں ہوئی، اس کے بعد ناظم آباد میں 12.8 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 12.5 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 8.5 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن میں 7.4 ملی میٹر بارش ہوئی۔

علاوہ ازیں گلشن حدید میں 7 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 7 ملی میٹر، پی اے ایف فیصل بیس میں 6 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 5.8 ملی میٹر اور کورنگی میں 4.2 ملی میٹر بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ شب شہر میں موسلا دھار بارش کے بعد بارش کا یہ سلسلہ آج بھی پورے دن وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ شب موسلا دھار بارش اور آج دوبارہ بارش کے بعد شہر کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

بارش کے سبب شہر کی بدترین صورتحال پر متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) اور جماعت اسلامی نے سندھ کی سابقہ حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نظامِ زندگی معطل

چندگھنٹوں کی بارش نے ہرطرف جل تھل کردیا، رات گئے اور صبح ہونے والی بارش سے نشیبی علاقوں میں کھڑے پانی نے جھیلوں کی شکل اختیارکرلی۔

میئرکراچی کے دفترکے باہر کھڑے پانی نے بلدیاتی نمائندوں کی قلعی کھول کر رکھ دی، ایم اے جناح روڈ اور کے ڈی اے چورنگی پر شدید بارش کے بعد پانی کھڑا رہنے سے سڑک دھنس گئی۔

شہر بھر میں نالے اوور فلو ہوگئے، ملیر، گلستان جوہر،گڈاپ ٹاون، نارتھ ناظم آباد، عزیزآباد، شاہ لطیف ٹاون، گلشن حدید، اسٹیل ٹاون، بکرا پیڑی، گلشن معمار، بحریہ ٹاون سمیت شہر بھر میں ہونے والی بارش سے نظام زندگی معطل ہوکر رہ گیا۔

ضلع ویسٹ کی حالت سب سے زیادہ خراب رہی، محکمہ سالڈویسٹ کے حکام نے سارا ملبہ واٹر بورڈ پر ڈال دیا۔

لیاقت آباد انڈر بائی پاس میں پانی بھرنے کے بعد ہیوی مشینری کے ذریعے نکاسیِ آب کا انتظام کیا گیا، جناح ہسپتال میں پانی جمع ہونے سے مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بارش اور سڑکوں پر جمع پانی نے ناقص تعمیرات کی بھی قلعی کھول دی، ٹریفک پولیس نے رکاوٹیں لگا کر سڑک بند کردی۔

گرومندر اور نیوچالی سمیت دیگر مقامات پر درخت گرگئے، جس کی وجہ سے آمدورفت متاثر ہوئی۔

خراب موسم کی وجہ سے فضائی سروس بھی متاثر رہی، اندورن اور بیرون ملک جانے والی 20 پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

نگران وزیراعلیٰ سندھ کی بروقت اقدامات کی ہدایت

دریں اثنا نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر نے شدید بارشوں کے پیشِ نظر سرکاری افسران کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

آج جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور انہیں پانی کی نکاسی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے سربراہ کو پانی کی نکاسی کے لیے واٹر پمپ اور دیگر مشینیں استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

نگران وزیراعلیٰ سندھ نے ٹریفک کی روانی کے لیے سربراہ ٹریفک پولیس کو بھی ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ضلعی پولیس افسران قوم کی مدد کے لیے گھروں سے باہر نکلیں۔

کراچی: بارش رکے کئی گھنٹے گزر گئے، سڑکیں تاحال زیرِ آب

انڈر19 ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کو شکست دے کر پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی

امریکا، برطانیہ کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے، 6 میزائل مار گرانے کا دعویٰ