پاکستان

طوفانی بارشوں کے باعث گوادر آفت زدہ قرار، رین ایمرجنسی نافذ

نگران وزیراعلیٰ علی مردان ڈومکی گوادر سمیت تمام بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی خود مانیٹرنگ کررہے ہیں، جان اچکزئی

بلوچستان کے ضلع گوادر کو حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کے باعث آفت زدہ قرار دیتے ہوئے وہاں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل گوادر میں 30 گھنٹے تک لگاتار بارش ہوئی تھی جس سے پورا شہر زیر آب آ گیا تھا اور نشینی عالقے مکمل طور پر ڈوب گئے تھے۔

نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ گوادر کو حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد تشویشناک صورتحال کے باعث آفت زدہ قرار دیا گیا ہے اور نگران وزیراعلیٰ علی مردان ڈومکی گوادر سمیت تمام بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی خود مانیٹرنگ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر ، پسنی ، اورماڈہ اور دیگر منسلک علاقوں میں نکاسی آب اور دیگر ریلیف پہچانے کے لیے ضلعی انتظامیہ، پاکستان آرمی ، پاکسان نیوی ، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، لیویز فورس، جی ڈی اے اور این ڈی ایم اے کی ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں تاکہ نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جاسکے ہے۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے آبادی والے علاقوں سے پانی نکالا جا رہا ہے اور متاثرین کی بحالی و امداد کو یقینی بنایا جا رہا ہے جبکہ این ڈی ایم اے نے پاک فوج کو نکاسی آب کی مشینری بھی فراہم کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شدید اور مسلسل بارشوں سے ضلع کے بنیادی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن متاثرہ علاقوں میں مؤثر ریسکیو آپریشن کے نتیجے میں حالات بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہیں اور دو سے تین دنوں میں حالات پر قابو پا لیا جائے گا۔

جان اچکزئی نے کہا کہ گوادر شہر سے منقطع چھ رابطہ سڑکوں میں سے دو کو بحال کر دیا گیا ہے، شہر میں سات بجلی کے فیڈرز بھی بحال کیے جا چکے ہیں اور اب تک شہر میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

دوسری جانب بلوچستان حکومت کے نگران وزیر اعلی علی مردان ڈومکی نے گوادر میں طوفانی بارشوں کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی۔

گوادر کو آفت زدہ قرار دینے کے حوالے سے سمری پر نگران وزیراعلیٰ نے دستخط کردیے ہیں اور جلد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

ادھر بلوچستان حکومت نے موسم سرما کی تعطیلات میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے صوبے کے تمام سرکاری و نجی اسکولوں کو 7 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کو مدنظر رکھتے اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یکم مارچ سے 7 مارچ تک اسکول بند رہیں گے۔

موسم سرما کی تعطیلات کے باعث بلوچستان کے سرد علاقوں کے اسکول یکم مارچ سے کھلنے تھے۔