دنیا

انڈونیشیا: سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ سے 18 افراد ہلاک

لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 14 گھر اور 8 پل تباہ ہو گئے، نیشنل ڈیزاسٹر

انڈونیشیا کے جزیرے سماترا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 5 دیگر افراد لاپتا ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ سے مغربی صوبے سماترا میں پیسیسار سیلتان ریجنسی شدید متاثر ہوا، جس کے سبب تقریباً 46 ہزار افراد عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہو گئے۔

پیسیسار سیلتان ریجنسی میں ڈیزاسٹر ایجنسی کے قائم مقام سربراہ ڈونی گسریزال نے اے ایف پی کو بتایا کہ 11 افراد کی لاشیں ملیں جبکہ 5 لاپتا ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملبے کی وجہ سے ریسکیو کی جاری کوششوں میں مشکلات درپیش ہیں۔

ڈونی گسریزال کا کہنا تھا کہ سیلاب کا اثر شدید تھا، ہم سڑکوں کو کلیئر کر رہے ہیں، ہماری گاڑیاں ابھی وہاں سے گزر نہیں سکتیں۔

ریجنسی میں اے ایف پی رپورٹر نے بتایا کہ پیسیسار سیلتان کے مختلف حصوں میں ہفتہ کی رات گئے تک بجلی منقطع تھی۔

نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 14 گھر تباہ ہوگئے جبکہ 20 ہزار سے زائد مکانات زیر آب آ گئے، اس کے علاوہ 8 پل تباہ ہو گئے۔

سماترا میں پڈنگ پاری مان ریجنسی شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک ہو گئے۔

انڈونیشیا میں بارشوں کے موسم میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ رہتا ہے، اور کچھ جگہوں پر جنگلات کی کٹائی سے مسئلہ مزید بڑھ گیا ہے۔

رمضان میں پیاز، کیلے کی برآمد پر پابندی عائد، شملہ مرچ دگنی قیمت پر فروخت

پنجاب حکومت کا اسموگ سے نمٹنے کیلئے منصوبہ ترتیب

پشاور: بورڈ بازار کے قریب دھماکا، 2 افراد ہلاک