پاکستان

گاڑیوں کی فروخت میں 41 فیصد تنزلی

رواں مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران گاڑیوں کی فروخت 41 فیصد تنزلی کے بعد 59 ہزار 699 یونٹس رہی۔

مقامی طور پر اسمبل کردہ کاروں، لائٹ کمرشل گاڑیوں، وینز اور جیپوں کی فروخت فروری میں 8 فیصد گر کر 9 ہزار 709 یونٹس رہ گئیں، یہ تعداد جنوری میں 10 ہزار 536 ریکارڈ کی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فروری 2023 کے مقابلے میں فروخت 57 فیصد بڑھ گئی، جب 6 ہزار 186 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔

فروری میں کم کاروباری روز اور عام انتخابات کے سبب تعطیلات فروخت میں کمی کی وجوہات ہیں۔

تاہم، مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران گاڑیوں کی فروخت 41 فیصد تنزلی کے بعد 59 ہزار 699 یونٹس رہی، جس کی وجوہات بلند شرح سود، ناقابل برداشت قیمتیں، پیٹرولیم مصنوعات کے بڑھتے نرخ، کم قوت خرید وغیرہ ہیں۔

پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا فروری کے دوران ٹویوٹا کرولا، یارس اور کرولا کراس کی فروخت گر کر 9 ہزار 181 یونٹ رہ گئی، جن کی فروخت گزشتہ برس کی اس مدت کے دوران 14 ہزار 875 یونٹس رہی تھی، جبکہ ہونڈا سوک اور سٹی کی فروخت 11 ہزار 770 یونٹس کے مقابلے میں گر کر 6 ہزار 520 یونٹس رہ گئی۔

سوزوکی سوئفٹ، ہنڈائی ایلانٹرا اور ہنڈائی سوناٹا کی فروخت سکڑ کر بالترتیب 3 ہزار 445، 686 اور 541 یونٹس رہ گئی، گزشتہ مالی سال 2023 کے 8 ماہ میں ان کی فروخت کا حجم 7 ہزار 707، ایک ہزار 698 اور 948 رہا تھا۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران سوزکی کلٹس، ویگن آر، بولان اور آلٹو 660 سی سی کی فروخت بھی تنزلی کے بعد بالترتیب 2 ہزار 501، 2 ہزار 285، ایک ہزار 497 اور 19 ہزار 761 یونٹس رہی، جن کا حجم گزشتہ مالی سال کے دوران 5 ہزار 758، 4 ہزار 533، 3 ہزار 83 اور 28 ہزار 202 رہا تھا۔

ٹویوٹا فارچیونر اور ریو، ہنڈائی ٹکسن، ہونڈا (بی آر۔وی اور ایچ آر-وی) اور سوزوکی راوی کی فروخت گر کر بالترتیب 2 ہزار 815، 2 ہزار 179، ایک ہزار 221 اور ایک ہزار 943 یونٹس پر آگئی، مالی سال 2023 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران ان گاڑیوں کی فروخت 8 ہزار 805، 3 ہزار 572، 3 ہزار 673 اور 3 ہزار 11 یونٹس رہی تھی۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران سازگار کی ہول اور ہنڈائی کی پورٹر کی فروخت بڑھ کر 2 ہزار 633 اور ایک ہزار 148 تک پہنچ گئی، گزشتہ سال کی اس مدت کے دوران ان کی فروخت ایک ہزار 138 اور 848 یونٹس ریکارڈ کی گئی تھی۔

میسی فرگوسن اور فیاٹ ٹریکٹرز کی مشترکہ فروخت 18 ہزار 249 سے بڑھ کر 30 ہزار 591 یونٹس تک جاپہنچی، یہ زراعت کے حوالے سے مثبت عندیہ ہے جبکہ گندم اور کپاس کی اچھی فصل کی رپورٹس بھی مل رہی ہیں۔

ٹرکوں کی فروخت 2 ہزار 546 یونٹس سے گر کر ایک ہزار 276 یونٹس رہ گئی جبکہ بسوں کی فروخت 528 کے مقابلے میں301 یونٹس رہی۔

ہنڈا، سوزوکی اور یاماہا کی بالترتیب 6 ہزار 44 ہزار 544، 10 ہزار 316 اور 5 ہزار 218 موٹرسائیکلیں فروخت ہوئیں، جن کی فروخت کا حجم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 6 ہزار 97 ہزار 864، 24 ہزار 981 اور 8 ہزار 623 رہا تھا۔

پرویز الہٰی کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی درخواست، جسٹس شہباز علی رضوی کی سماعت سے معذرت

رمضان المبارک میں کتنے کپ کافی پینی چاہیے؟

کراچی: نارتھ ناظم آباد سے لاپتا ہونے والے 2 کم عمر بہن بھائی خود گھر سے فرار ہوئے