دنیا

بحری جہاز ہائی جیک کرنے کا مقدمہ، 35 صومالی قراقوں کو بھارت پہنچا دیا گیا

دسمبر میں صومالیہ کے قریب بحری جہاز کو ہائی جیک کر لیا گیا ہے جس میں عملے کے 15 بھارتی ارکان سوار تھے۔

3 ماہ قبل ہائی جیک ہونے والے بحری جہاز میں موجود 35 صومالی قزاقوں (جنہیں بھارت نے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا تھا) کو ممبئی پہنچا دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ دسمبر میں صومالیہ کے قریب بحری جہاز کو ہائی جیک کر لیا گیا ہے جس میں عملے کے 15 بھارتی ارکان سوار تھے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صومالیہ کے ساحل سے ہائی جیک کیے گئے اس جہاز پر لائبیریا کا جھنڈا تھا اور اسے صومالی قراقوں نے ہائی جیک کرلیا تھا۔

بھارتی بحریہ کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ 40گھنٹے طویل آپریشن کے بعد اس بلک کیریئر کارگو بحری جہاز پر موجود 35صومالی قزاقوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا اور جہاز کا کنٹرول سنبھال کر عملے کے 15 اراکین کو بازیاب کرا لیا گیا۔

اس بحری جہاز میں صومالی قزاق تین ماہ قبل یمن میں سقوطری کے جزیرے پر 14دسمبر کو سوار ہوئے تھے، یہ جزیرہ صومالیہ سے لگ بھگ 240کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

بحریہ کے ایک بیان کے مطابق تمام 35 افراد کو جہاز ہائی جیکنگ کرنے کے الزام میں ممبئی پہنچا دیا گیا ہے۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ آپریشن ’بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے مطابق کیا گیا تھا اور سمندر میں حفاظت اور میری ٹائم سیکورٹی کو یقینی بنانے کے عزم کو برقرار رکھا گیا‘۔

بھارتی پولیس آج صومالی قزاقوں کو اپنی تحویل میں لے گی۔

بحریہ کے ترجمان وویک مدھوال نے کہا کہ 10 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے کہ سمندر میں پکڑے گئے صومالی قراقوں کو مقدمے کی کارروائی سے گزرنے کے لیے بھارت لایا گیا ہے۔

بھارت کے انسدادِ بحری قزاقی قوانین کے مطابق اگر یہ افراد قتل یا قتل کی کوشش کے مرتکب پائے جاتے ہیں، تو انہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔