دنیا

بھارت: بیوی کے کانگریس رہنما ہونے پر بی ایس پی امیدوار نے گھر چھوڑ دیا

بھارت میں رواں ماہ سے شروع ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں ایک ہی خاندان کے متعدد افراد مختلف جماعتوں کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتریں گے۔

بھارت میں رواں ماہ 19 اپریل سے شروع ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات کے دوران ایک ہی خاندان کے متعدد افراد مختلف جماعتوں کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتریں گے، جس وجہ سے اہل خانہ کے درمیان سیاسی جھگڑے بھی شروع ہوگئے۔

ایسا ہی ایک واقعہ ریاست مدھیا پردیش میں بھی پیش آیا، جہاں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے امیدوار نے اہلیہ کے کانگریس رہنما ہونے کی وجہ سے اپنا ہی گھر چھوڑ دیا۔

نشریاتی ادارے نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) کے مطابق مدھیا پردیش کے شہر بالاگھاٹ سے بی ایس پی کی ٹکٹ پر لوک سبھا کے انتخاب لڑنے والے امیدوار کنکر منجارے نے اپنا ہی گھر چھوڑ دیا۔

رپورٹ کے مطابق بی ایس پی امیدوار کی اہلیہ انوبھا منجارے ریاستی اسمبلی کی رکن ہیں اور وہ کئی سال سے کانگریس سے وابستہ ہیں۔

بی ایس پی رہنما نے گھر چھوڑنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک ہی گھر میں دو مختلف سیاسی نظریے کے لوگ رہیں۔

انہوں نے دلیل دی کہ ان کے گھر میں رہنے سے لوگ یہ سمجھیں گے کہ میاں اور بیوی نے میچ فکس کیا ہوا ہے اور وہ عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں، اس لیے انہوں نے انتخابات تک گھر چھوڑ دیا۔

کنکر منجارے کا کہنا تھا کہ اب وہ 19 اپریل کو اپنے حلقے می پولنگ ہونے کے بعد ہی گھر واپس آئیں گے۔

دوسری جانب ان کی اہلیہ انوبھا منجارے کا کہنا تھا کہ وہ کئی سال سے کانگریس سے وابستہ ہیں اور وہ لوک سبھا کے انتخابات میں بھی اپنی ہی پارٹی کے امیدوار کی حمایت کر رہی ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ ان کی پارٹی کا امیدوار جیتے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات سے قبل بھی ان کے شوہر کسی دوسری جماعت میں تھے جب کہ اس وقت بھی وہ کانگریس میں تھی لیکن اس وقت ان کے شوہر نے گھر نہیں چھوڑا تھا۔

انوبھا منجارے کے مطابق ان کی شادی کو 33 سال ہوچکے اور وہ خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں، ان کے درمیان کبھی کسی بات پر کوئی جھگڑا نہیں ہوا، بیٹا بھی دونوں والدین کے سیاسی خیالات کا احترام کرتے ہیں۔

کانگریس کا بھارت میں بینظیر انکم سپورٹ طرز کا پروگرام شروع کرنے کا اعلان

مُردہ سیاستدانوں کی اے آئی ویڈیوز، بھارت میں انتخابی مہم کے دوران ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال

افطار پارٹی کرنے پر بھارتی الیکشن کمیشن کا مسلمان منتظم کو نوٹس