پاکستان

موجودہ حکومت میں گندم کی درآمدات کا نوٹس، وزیراعظم نے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

پتا لگایا جائے کہ نگراں حکومت کےبعد منتخب حکومت میں بھی گندم کی درآمدات کیوں جاری رکھی گئی؟، کمیٹی چار دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے نگران حکومت کے بعد گندم کی درآمدات کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق ملک میں گندم درآمدات کا حالیہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب یہ بات منظرعام پر آئی نگران حکومت کے ختم ہونے کے بعد نئی حکومت نے بھی گندم کی درآمدات کا سلسلہ جاری رکھا۔

وزیر اعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات کا پتا لگایا جائے کہ نگراں حکومت کےبعد منتخب حکومت میں بھی گندم کی درآمدات کیوں جاری رکھی گئی؟۔

کمیٹی وافر اسٹاک کے باوجود فروری 2024 کے بعد بھی گندم درآمدات کا معاملہ دیکھے گی جبکہ اس سلسلے میں درآمدات کی اجازت دینے اور ایل سیز کھولنے کی ذمہ داروں کا تعین بھی کرے گی۔

کمیٹی 4روزمیں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

یاد رہے کہ ادارہ شماریات نےانکشاف کیا تھا کہ موجودہ حکومت نےمارچ میں 6لاکھ 91ہزار 136میٹرک ٹن گندم درآمد کی جبکہ نگراں دور میں 27 لاکھ 58 ہزار 226 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

گزشتہ روز بھی وزیراعظم نے نگران دور میں زائد گندم کی درآمدات کے معاملے کی تحقیقات کے لیے سیکریٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔