پاکستان

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت سے گرفتار کیے گئے سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

گزشتہ روز گرفتار کیے گئے سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس کو ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا۔

سردار تنویر الیاس کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے سول جج عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، سردار تنویر الیاس کی جانب سے صابر ملک ایڈوکیٹ اور نوید رضا مغل ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ڈپلومیٹک پاسپورٹ استعمال کیا، انہوں نے ڈپلومیٹک پاسپورٹ پر سعودی عرب کا دورہ کیا، وہ قانون کے مطابق وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد پاسپورٹ استعمال نہیں کرسکتے تھے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے استدلال کیا کہ سردار تنویر الیاس کا پاسپورٹ کینسل کیا گیا مگر انہوں نے تاحال واپس نہیں کیا، ان سے پاسپورٹ ریکور کروانا ہے، 8 دن کا ریمانڈ دیا جائے۔

وکیل صفائی نے کہا کہ سردار تنویر الیاس سابق وزیر اعظم ہیں، ڈپلومیٹک پاسپورٹ استعمال کر سکتے ہیں،سردار تنویر الیاس نے ڈپلومیٹک پاسپورٹ پر صرف سعودی عرب کا دورہ کیا، انہوں نے پاسپورٹ ریکور کرنے کے لیے ریمانڈ مانگا ہے، ہم پاسپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہیں۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ انہوں نے پاسپورٹ نکال کر جرم کا اقرار کیا ہے، پراسیکیوٹر نے سردار تنویر الیاس کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے سابق وزیر اعظم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے اسلام آباد میں واقع نجی شاپنگ مال کے سیکیورٹی انچارج پر تشدد اور تالے توڑنے پر درج مقدمے میں سردار تنویر الیاس کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست منظور کی تھی جب کہ اس سے قبل مقامی عدالت نے انہیں اس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

یکم مئی کو وفاقی دارالحکومت میں واقع نجی شاپنگ مال سینٹورس مال کے مرکزی دفاتر اور اہم دستاویزات پر قبضہ کے الزام پر تنویر الیاس پر مقدمہ درج کیا گیا تھا جب کہ اس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمارت سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کی ملکیت ہے۔

مقدمہ ڈپٹی سیکیورٹی انچارج سینٹورس مال کی جانب سے درج کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ تنویرالیاس 20 سے 25 افراد پر مشتمل مسلح جتھے کے ہمراہ سینٹورس مال کے دفتر میں تالا توڑ کر داخل ہوئے اور دفتر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنادیا۔

اس میں کہا گیا کہ سردار تنویر الیاس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دفتر کی سیکیورٹی پر معمور سیکیورٹی اہلکار پر تشدد کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ سردار تنویر الیاس نے ڈپٹی سکیورٹی انچارج سینٹورس مال کرنل ریٹائرڈ ٹیپوسلطان پر فائر بھی کیا جو خوش قسمتی سے مس ہوا۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سردار تنویر الیاس 2022 میں آزاد جموں و کشمیر کے 14ویں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔

لاپتا بلوچ طلبہ کیس: ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہوجائے تو اچھا ہوگا، عدالت

کیا پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024ء کے لیے تیار ہے؟

کیا ماہرہ خان کے شوہر کی عمر 66 برس ہے؟ اداکارہ کی وضاحت کی ویڈیو وائرل