کھیل

انفرادی طور پر مکس مارشل آرٹس کے 121 عالمی ریکارڈ بنا چکا ہوں، راشد نسیم

121عالمی ریکارڈز ہونے کے باوجود بھی مجھ سے آج تک کسی نے ملنا تو دور کی بات، کال بھی نہیں کی، ریکارڈ ساز ایتھلیٹ

مکس مارشل آرٹس میں متعدد عالمی ریکارڈ بنانے والے پاکستان کے اسٹار راشد نسیم نے کہا ہے کہ انفرادی طور پر خود مکس مارشل آرٹس کے 121 عالمی ریکارڈ بناچکا ہوں اور 14 شاگرد بھی تیار کیے جنہوں نے عالمی ریکارڈ بنائے لیکن آج تک کسی نے بھی حکومتی سطح سے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔

راشد نسیم نے ڈان نیوز کے پروگرام ری پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 2003 میں ٹی وی شو دیکھا تھا جہاں مارشل آرٹس کیٹیگری کا ورلڈریکارڈ بنایا گیا تھا، ٹی وی میں ورلڈ ریکارڈ کو دیکھ کر شوق پیدا ہوا اور سوچا کہ اس طرح کی پرفارمنس مجھے بھی دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتا تھا کہ میرے اندر اتنا ٹیلنٹ ہے کہ میں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام بنا سکتا ہوں، پہلا عالمی ریکارڈ پنجاب یوتھ فیسٹیول میں بنایا تھا اور اس کے بعد یہ سفر شروع ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے پہلے عالمی ریکارڈ کو دیکھ کر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی انتظامیہ نے مجھے اٹلی بلایا اور اٹلی میں لائیو شو میں دوبارہ میں نے عالمی ریکارڈ بنایا۔

مکس مارشل آرٹس کے ماہر نے کہا کہ میں اب تک 5 بار اٹلی جاچکا ہوں، چین، کوریا، سنگاپور اور جرمنی کا سفر بھی کر چکا ہوں اور وہاں کے ٹی وی شوز پر میں نے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ اعزاز صرف مجھے ہی حاصل ہے کہ انٹرنیشنل ٹی وی شوز میں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ بنا چکا ہوں اور میں نے جتنے بھی ریکارڈز توڑے یا بنائے ہیں، وہ پہلے سے ہی گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ویب سائٹ پر موجود ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں انفرادی طور پر خود مکس مارشل آرٹس کے 121 عالمی ریکارڈ بناچکا ہوں جبکہ میں نے مکس مارشل آرٹس کے اپنے 14 شاگرد بھی تیار کیے ہیں، اپنا فن اپنے شاگردوں میں بھی منتقل کیا ہے اور اب میرے شاگردوں کے پاس بھی 24 عالمی ریکارڈز موجود ہیں۔

راشد نسیم نے کہا کہ میری بیٹی دنیا کی سب سے کم عمر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ہے جبکہ میرے والد پاکستان کے معمر ترین گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ہیں، اسی طرح میری اہلیہ نے بھی گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے اندر بھارت کو شکست دی تھی۔

انہوں نے عالمی ریکارڈ کے باوجود حکومت کی جانب سے ساتئش نہ کرنے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے وزیراعظم، صدر، وزیراعلیٰ سندھ، وزیراعلٰی پنجاب، اسپورٹس منسٹر سمیت کسی نے بھی آج تک رابطہ نہیں کیا اور 121عالمی ریکارڈز ہونے کے باوجود بھی مجھ سے آج تک کسی نے ملنا تو دور کی بات، کال بھی نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل ٹی وی شوز میں شرکت کی ٹریننگ بھی اپنی جیب سے کرتا ہوں، صبح پرائیویٹ اسکول میں نوکری کرتا ہوں جہاں بچوں کو مکس مارشل آرٹس سکھاتا ہوں اور یہی میرا ذریعہ آمدن ہے۔

راشد نسیم نے کہا کہ میں اب تک منتظر ہوں کہ مجھے حکومتی سطح پر پذیرائی ملے اور میں چاہتا ہوں کہ مجھے حکومتی سطح کوئی بلائے اور مجھ سے بات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بھارتی ایتھلیٹس کے 38 عالمی ریکارڈز توڑ چکا ہوں، امریکا کی ٹی وی شو کے لیے بھی سلیکٹ ہوچکا ہوں اور پاکستان کا واحد مارشل آرٹس کا کھلاڑی ہوں جو امریکا میں جاکر ریکارڈ بنائے گا، میرا امریکا کا ویزہ لگ چکا ہے اور اگلے سیزن میں امریکا جاکر ریکارڈ بناؤں گا۔