پاکستان

رضا ربانی کی نیب ترمیمی آرڈیننس، الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کے اجرا کی مذمت

گزشتہ ہفتے تک سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس ہو رہے تھے، پارلیمنٹ کو نظرانداز کر کے آرڈیننس کے اجرا سے کمزور پارلیمانی نظام مزید کمزور ہوگا، سینئر رہنما پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قائم مقام صدر مملکت یوسف رضا گیلانی کی جانب سے نیب ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کے اجرا کی مذمت کی ہے۔

اپنے ایک جاری بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے نیب ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کی منظوری دی لیکن ان کےاجرا کی وجوہات نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس سےریمانڈ کی مدت 14 دن سےبڑھا کر 40 دن کرنا معقول نہیں، نیب افسران کی سزا کو 5 سال سے کم کرکے 2 سال کر دینا غیر منطقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ ججز کی الیکشن ٹریبونل میں شمولیت آزاد عدلیہ کے لیے بڑا دھچکا ہے۔

رضاربانی نے متنبہ کیا کہ گزشتہ ہفتے تک سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس ہو رہے تھے، پارلیمنٹ کو نظر انداز کر کے آرڈیننس کے اجرا سے کمزور پارلیمانی نظام مزید کمزور ہوگا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے، قائم مقام صدر نے پہلا قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا تھا۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے 2 اہم ترامیم کی گئیں جس کے تحت نیب کے ریمانڈ کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردی گئی۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مقدمے میں بدنیتی ثابت ہونے پر نیب افسران کی سزا 5 سال سےکم کرکے 2 سال کردی گئی ہے،

قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا تھا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے۔

پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر ساڑھے 7 روپے تک کمی کا امکان

سرجری کرانے کے بعد نوشین شاہ کی مداحوں سے دعاؤں کی درخواست

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹی20 بارش کے باعث منسوخ