پاکستان

ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹرز کی گرفتاری کے خلاف لاہور سمیت پنجاب کے ہسپتالوں میں ہڑتال

ڈاکٹروں اور عملے نے ساہیوال واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے معافی مانگنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے

ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹرز کی گرفتاری پرلاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کی جانب سے ہڑتال جاری ہے اور اس دوران او پی ڈیز کی بندش سے علاج کے لیے آنے والے مریض شدید پریشانی کا شکار ہیں، ڈاکٹروں اور عملے نے ساہیوال واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے معافی مانگنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹرز کی گرفتاری کے خلاف لاہور کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں عملے نے ہڑتال کردی۔

ڈاکٹروں اور نرسز کے احتجاج کے باعث لاہور جنرل ہسپتال، میو ہسپتال، جناح ہسپتال، سروسز ہسپتال، گنگارام ہسپتال کے آوٹ ڈور وارڈز بھی بند ہیں۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کے ہسپتال شیخ زید کی او پی ڈی میں بھی ڈاکٹروں اور نرسوں کی ہڑتال جاری ہے، پی آئی سی لیڈی ولنگڈن اور لیڈی ایچی سن ہسپتال میں بھی کام بند ہے۔

صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر شعیب نیازی کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے معافی مانگنے تک او پی ڈیز بند رہیں گی، مریم نواز نے پرنسپل سمیت سینئر اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگوائیں، مریم نواز نے پوری ڈاکٹرز کمیونٹی کی بے عزتی کی ہے۔

واقعہ کا پس منظر:

9 جون کو ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کے بچہ وارڈ میں آگ لگنے کے باعث 11 نومولود جاں بحق ہوگئے تھے، وارڈ میں لگی آگ کے دوران ہسپتال اسٹاف اور سیکیورٹی گارڈز نے جان پر کھیلتے ہوئے بچوں کو ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کیا تھا۔

بعد ازاں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہسپتال کا دورہ کیا، ہسپتال کے بچہ وارڈ میں ایئرکنڈیشن سسٹم میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے غفلت برتنے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سمیت 4 سینئر ڈاکٹرز کو برطرف کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے، ہسپتال کے ایم ایس اختر حسین، ڈپٹی ایم ایس ڈاکٹر عثمان انور، اسسٹنٹ ایم ایس ڈاکٹر عمر اور ساہیوال میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عمران حسن کو برطرف کیا گیا۔

اس سے قبل ہسپتال عملے کی جانب سے بچوں کی موت کو طبی وجوہات کے باعث بتائی گئی تھیں اور ہسپتال کی جانب سے کی جانے والی انکوائری میں بھی ’سب ٹھیک‘ قرار دیا تھا۔

تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج اور آزادانہ انکوائریوں کے بعد یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ آگ کے دوران بچوں کو ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کیے جانے کے بعد بچوں کی حالت مزید خراب ہوئی تھی، جب کہ آگ لگنے والے آلات بھی کام نہیں کررہے تھے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آزادی انکوائریوں کی رپورٹس، سی سی ٹی فوٹیج اور موبائل فوٹیج دیکھنے کے بعد ان ڈاکٹرز کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا۔

ساہیوال: ٹیچنگ ہسپتال میں دھوئیں سے متاثرہ مزید 3 بچے جاں بحق، 10 ملازم گرفتار

پنجاب: ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں آتشزدگی، 2 بچے جاں بحق

ساہیوال: ٹیچنگ ہسپتال میں آگ، دھوئیں سے متاثرہ مزید 2 بچے جاں بحق