کھیل

پاکستانی ٹیم کی مسلسل ناکامی کی وجہ عدم استحکام ہے، عثمان خواجہ

پاکستانی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی، اسٹاف اور کھلاڑی مسلسل تبدیل ہورہے ہیں، یہ صورتحال انتہائی مشکل ہوتی ہے جس میں کوئی کارکردگی نہیں دکھاسکتا، آسٹریلین کرکٹر

آسٹریلیا کے ٹیسٹ ٹیم کے اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے لیکن بورڈ اور ٹیم میں مسلسل تبدیلیاں ہورہی ہیں، اس عدم استحکام کی وجہ سے انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

جیو سپر کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلین کرکٹر عثمان خواجہ نے میلبرن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں کبھی استحکام نہیں آیا، جب میں باہر سے دیکھتا ہوں تو گریٹ شرٹس کی ٹیم میں مسلسل تبدیلیاں ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی، اسٹاف اور کھلاڑی مسلسل تبدیل ہورہے ہیں، یہ صورتحال انتہائی مشکل ہوتی ہے جس میں کوئی کارکردگی نہیں دکھاسکتا، کیوں کہ استحکام بہت ضروری ہے جو پاکستان کرکٹ میں کبھی دکھائی نہیں دیا۔

یاد رہے کہ ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں پاکستان کو ناتجربہ کار امریکا کے ہاتھوں سپر اوور میں شکست ہوئی تھی اور پھر بھارت کے خلاف 120 رنز کے آسان ہدف کے تعاقب میں قومی بیٹنگ لائن لڑکھڑاگئی تھی۔

مسلسل دو شکستوں کے بعد پاکستانی ٹیم امریکا کی شکست پر انحصار کرنے لگی لیکن آئرلینڈ اور امریکا کے میچ کے دوران بارش نے پاکستانی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور ان کا ورلڈکپ کا سفر پہلے ہی مرحلے میں اختتام پذیر ہوگیا۔

ٹی20 ورلڈکپ کے سپر ایٹ مرحلے میں رسائی حاصل کرنے میں ناکامی کے باوجود عثمان خواجہ بابراعظم کی حمایت کرتے دکھائی دیے، انہوں نے کہا کہ اگر بابراعظم ٹیم کی قیادت کرنا چاہتے ہیں اور اس ذمہ داری میں خود کو مطمئن محسوس کرتے ہیں تو انہیں ضرور کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ ٹی20 ورلڈکپ، دورہ آئرلینڈ وانگلینڈ کے دوران ناقص کارکردگی کی وجہ سے بابراعظم کی کپتانی پر شدید تنقید ہورہی ہے، جب کہ پاکستان شان مسعود کی قیادت میں اگست میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کرے گا جس میں بابراعظم ، محمد رضوان اور شاہین آفریدی سمیت سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیے جانے کا امکان ہے۔

سب سے زیادہ مایوس کن بابر کی کپتانی یا ان کی بیٹنگ؟ بھارتی صحافی کا وسیم اکرم سے سوال

قومی کرکٹ ٹیم کو چھوٹی نہیں بڑی سرجری کی ضرورت ہے، محسن نقوی

گیری کرسٹن کا قومی ٹیم میں اختلافات سے متعلق بیان حیران کن نہیں، احمد شہزاد