دنیا

برطانوی انتخابات میں بڑے برج الٹ گئے، رشی سوناک نے شکست تسلیم کرلی، کیئراسٹارمر نئے وزیراعظم ہوں گے

کنزرویٹو پارٹی کا 14 سالہ دور ختم، وزیر دفاع گرانٹ شیپس، سینئر وزیر پینی مارڈینٹ اور ٹوری کے اہم ترین ممبر سمجھے جانے والے جیکب ریس ماگ بھی ہار گئے۔

برطانوی عام انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے، لیبر پارٹی کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے عوام سے معذرت کی اور کہا ہے کہ وہ پارٹی لیڈر کے عہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔

برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا اور لیبر پارٹی نے فتح حاصل کرلی، جس کے بعدکئیر اسٹارمر نئے برطانوی وزیراعظم بنیں گے۔

انتخابات میں وزیر دفاع گرانٹ شیپس سمیت کئی اہم وزرا کو عوام نے مسترد کردیا، سابق وزیراعظم لزٹرس بھی ناکام ہوگئیں جبکہ پاکستانی نژاد ناز شاہ کو کامیابی مل گئی۔

کنزرویٹو پارٹی کی سینئر وزیر پینی مارڈینٹ اور ٹوری کے اہم ترین ممبر سمجھے جانے والے جیکب ریس ماگ کو بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

تاہم برطانوی وزیراعظم رشی سوناک اپنی نشست جیتنے میں کامیاب رہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی لیبر پارٹی نے ہاؤس آف کامنز (دارالعوام) میں ورکنگ اکثریت کے لیے 326 سیٹوں کی حد عبور کر لی ہے۔

حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور لیبر پارٹی بھاری اکثریت میں کامیاب ہوکر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق 650 رکنی پارلیمنٹ میں سے لیبر پارٹی کے 410 سیٹیں جیتنے کا امکان ہے جو 5 سال پہلے کے مقابلے میں حیران کن جیت قرار دی جائے گی۔

عالمی میڈیا پر لگائے جانے والے تازہ اندازوں کے مطابق رشی سوناک کی کنزرویٹو پارٹی کے 131 نشستیں جیتنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو تاریخ کی بدترین کارکردگی ہے۔

شکست کی ذمہ داری لیتا ہوں، رشی سوناک

اے ایف پی کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے کہا کہ ’مجھے افسوس ہے۔‘

رشی سوناک نے کنگ چارلس کو وزیراعظم کے طور پر اپنا استعفیٰ دینے کے لیے ڈاؤننگ اسٹریٹ چھوڑنے سے پہلے کہا کہ ’میں نے آپ کا غصہ، آپ کی مایوسی دیکھی ہے، اور میں ذمہ داری لیتا ہوں۔‘

تبدیلی کا آغاز ہوگیا، کیئر اسٹارمر

پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد لیبر پارٹی کے سربراہ و منتخب وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے لندن میں ایک فاتحانہ تقریر میں بتایا کہ اس طرح کا مینڈیٹ ایک بڑی ذمہ داری کے ساتھ آتا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’آج لوگوں نے یہاں پر اور ملک بھر میں اپنی رائے دے دی ہے، وہ تبدیلی کے لیے تیار ہیں کہ عوامی خدمت کی سیاست کی واپسی چاہتے ہیں۔‘

کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ ’تبدیلی کا آغاز یہاں سے ہوگا کیونکہ یہ آپ کی جمہوریت ہے، آپ کی برادری ہے اور آپ کا مستقبل ہے۔ آپ نے ووٹ دیا ہے اور اب ہماری باری ہے کہ آٌپ کی توقعات پر پورا اتریں۔‘