پاکستان

حکومت کا ماہانہ 200 یونٹ تک کے صارفین کیلئے بجلی کا ٹیرف بڑھانے کا فیصلہ واپس لینے پر غور

200 یونٹ کے تمام صارفین کے لیے ٹیرف میں اضافہ واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے جس کے بعد وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سمری کی کابینہ سے منظوری کی ہدایت کی ہے، ذرائع

حکومت نے ماہانہ 200 یونٹ تک کے صارفین کے لیے بجلی کا ٹیرف بڑھانے کا فیصلہ واپس لینے کی تیاریاں شروع کردیں۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ 200 یونٹ کے تمام صارفین کے لیے ٹیرف میں اضافہ واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے جس کے بعد وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سمری کی کابینہ سے منظوری کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت ٹیرف پر ریلیف دینے کے لیے 50 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور اہم شرط پرعمل درآمد کرتے ہوئے بجلی کی بنیادی ٹیرف میں اضافہ کردیا تھا، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دی تھی۔

وفاقی کابینہ نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 12 پیسے تک اضافہ کردیا جس کے بعد بجلی صارفین کے لیے ماہانہ بل اسی حساب سے بڑھ جائیں گے۔

وفاقی کابینہ نے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48 روپے 84 پیسے تک بڑھادیا، سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف57 روپے 63 پیسے تک ہوجائے گا، جب کہ ایڈجسٹمنٹس، ٹیکسز ملا کر فی یونٹ بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپے سے بڑھ جائے گا۔

کابینہ نے ایک تا 100 یونٹ پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 3.95 روپے، 101 تا 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 4.10 روپے، ایک تا 100 یونٹ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 7.11 روپے اور 101 تا 200 یونٹ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 7.12 روپے اضافے کی منظوری دی تھی۔