پاکستان

پی ٹی آئی پر پابندی کا حکومتی فیصلہ غیرمنطقی اور جذباتی ہے، اسفند یار ولی

ماضی میں ہم اس قسم کے جذباتی فیصلوں کے خراب نتائج دیکھ چکے ہیں جن کے اثرات آج تک سیاست پر نمایاں ہیں، سربراہ عوامی نیشنل پارٹی

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیرمنطقی اور جذباتہ فیصلہ قرار دیا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ جذباتی ہے اور جذبات پر مبنی فیصلوں کے نتائج کسی بھی صورت سود مند نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم اس قسم کے جذباتی فیصلوں کے خراب نتائج دیکھ چکے ہیں اور ماضی کے ان غلط فیصلوں کے اثرات آج تک سیاست پر نمایاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں ذاتی خواہشات اور جذبات پر قابو پانا اصل امتحان ہوتا ہے اور جمہوریت اور سیاسی عمل کی مضبوطی کے لیے غلطیوں سے سیکھنا ہوگا۔

اسفند یار ولی نے مزید کہا کہ حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر منطقی اور سمجھ سے بالاتر ہے اور ماضی میں نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی کی صورت میں ہم ان فیصلوں کا سامنا کرچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ فیصلہ غیر جمہوری اور غیر سیاسی رویوں کو پروان چڑھائے گا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ اصل احتساب ان کا ہونا چاہیے جو مصنوعی سیاسی قوتیں بنانے کے ذمہ دار ہیں اور سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہونے کی روش بند کرنی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسائل سے نکلنا ہے تو جمہوری اصولوں پر کھڑے ہو کر پارلیمان کو بالادست بنانا ہوگا اور تمام ادارے آئینی دائرہ اختیار تک محدود ہوں گے تو ہی مسائل کا حل ممکن ہے۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ جب تک ہم غیر سیاسی کھیل کا حصہ رہیں گے، ملک میں جمہوریت مفلوج رہے گی۔