پاکستان

ملک کی نصف سے زائد آبادی کے لکڑی پر کھانا بنانے کا انکشاف

52.72 فیصد آبادی لکڑیاں جلا کر کھانا بنانے پر مجبور ہے، 46.07 فیصد آبادی پینے کے لیے موٹر پمپ استعمال کرتی ہے۔

ادارہ شماریات کی جانب سے ملک میں ایندھن کے حوالے سے جاری اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی نصف سے زائد آبادی لکڑی پر کھانا بناتی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ملک کی نصف سے زائد آبادی لکڑیاں جلا کر کھانا بناتی ہے اور 52.72 فیصد آبادی کھانا بنانے کے لیے لکڑیاں جلانے پر مجبور ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ 14لاکھ سے زائد گھروں میں گوبر ایندھن کے طور پر جلایا جاتا ہے جبکہ 45 ہزار گھرانے کھانا بنانے کے لیے مٹی کا تیل استعمال کرتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 42.03 فیصد گھرانوں کو کھانا بنانے کے لیے گیس میسر ہے جبکہ دیگر ذرائع سے 3 لاکھ 92 ہزار گھرانے کھانا بناتے ہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق ملک کی صرف 6.38 فیصد آبادی فلٹریشن پلانٹ کا پانی پیتی ہے اور 1.47فیصد آبادی بوتل کا پانی استعمال کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 46.07 فیصد آبادی پینے کے لیے موٹر پمپ استعمال کرتی ہے اور 4.13فیصد آبادی پینے کے لیے کنویں کا پانی استعمال کرتی ہے۔