پاکستان

اپٹما کا فوری طور پر آئی پی پیز سے معاہدے منسوخ کرنے کا مطالبہ

ایسے کارخانے بھی ہیں جنہوں نے ایک یونٹ بجلی کا پیدا نہیں کیا اور اربوں روپے ادائیگیاں کی گئیں، چیئرمین اپٹما پنجاب

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) پنجاب کے چیئرمین کامران ارشد نے حکومت سے فوری طور پر آئی پی پیز کے معاہدوں کو منسوخ کرنے اور 60 فیصد کپیسٹی پیمنٹ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کامران ارشد نے کہا کہ ایسے کارخانے بھی ہیں جنہوں نے ایک یونٹ بجلی کا پیدا نہیں کیا اور اربوں روپے ادائیگیاں کی گئیں، حکومت چاہتی ہے کہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوں، صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور برآمدات 19 ارب ڈالر سے کم ہو کر ساڑھے 16 ارب ڈالر تک آگئی ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر معاہدوں پر نظر ثانی کرے اور جو پلانٹ جتنی بجلی پیدا کرے اس کے مطابق ادائیگی کی جائے۔

کامران ارشد نے کہا کہ ہم نے اپنا حق ادا کیا ہے، قوم کو اس لوٹ مار سے آگاہ کیا ہے، اب حکمرانوں کو اپنا کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صنعت کو 9 سینٹ کی بجلی دے، ہم ایک سال میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 25 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اتنا مجبور نہ کریں کہ ہم قومی مفاد کی خاطر عدالت کا راستہ اختیار کریں۔