ایوان میں گالیاں دینے والے معطل ارکان اسمبلی میں معافی مانگیں، ملک احمد خان
اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ایوان میں گالیاں دینے والے معطل ارکان اسمبلی میں معافی مانگیں، آج اجلاس میں 60 ارکان نے ٹی اے ڈی اے کے لیے جعلسازی سے حاضری لگائی جس پر وزارت قانون سے کارروائی کے لیے ایڈوائس مانگ لی۔
ڈان نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، اپوزیشن کی کمرے، چیمبرز، سرکاری گاڑیوں اور اسٹاف کے لیے درخواستیں آرہی ہیں، انہیں سہولیات تو لینی ہیں ایوان کو چلنے نہیں دینا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل میں 26 درخواستیں ہیں، اپوزیشن ارکان 132 ہی رہیں گے اور حکومت کو کچھ نہیں ہوگا، سڑک پر ارکان سے حلف لیے جارہے ہیں جو جعلسازی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے کہ اپوزیشن نے اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کروائی اور خود ہی نہیں آئی۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ایوان میں گالیاں دینے والے معطل ارکان اسمبلی میں معافی مانگیں، آج اجلاس میں 60 ارکان نے ٹی اے ڈی اے کے لیے جعلسازی سے حاضری لگائی جس پر وزارت قانون سے کارروائی کے لیے ایڈوائس مانگ لی۔
واضح رہے کہ 28 جون کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی بجٹ اجلاس کے موقع پر تقریر کے دوران ہلڑ بازی، ہنگامہ آرائی، گالی گلوچ اور ایوان کا تقدس پامال کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے 11 اراکین پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی تھی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے سنی اتحاد کونسل کے 11 ارکان کی رکنیت 15 روز کےلیے معطل کی تھی۔