کاروبار

پاکستان کو پانڈا بانڈز کیلئے چینی فرموں سے 5 بولیاں موصول

بانڈا بونڈز سے پاکستان کو اپنے فنڈنگ ​​کے ذرائع کی حدود کو بڑھانے اور ایک نئی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں تک پہنچنے کا موقع ملے گا، وزیر خزانہ

بلومبرگ کی رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ پاکستان کو پانڈا بانڈز کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے میں مدد کے لیے چینی فرموں سے 5 بولیاں موصول ہوئی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پانڈا بانڈز چینی کیپٹل مارکیٹس میں غیر ملکی اداروں کی طرف سے جاری کردہ ’ڈیبٹ سیکیورٹی‘ کی ایک قسم ہے، جو چینی کرنسی یوآن (آر ایم بی) میں ہوتی ہے، یہ بانڈز غیر ملکی جاری کنندگان بشمول ملٹی نیشنل کارپوریشنز، عالمی مالیاتی اداروں اور خودمختار حکومتوں کو چینی سرمایہ کاروں سے فنڈز تک رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو قانونی فرموں سے 3 اور کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں سے 2 پیشکشیں موصول ہوئی تھیں، تاہم تب تک اس کی تجاویز کی آخری تاریخ ختم ہو گئی تھی، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 2 مقامی فرموں نے ’بانڈز جاری کرنے کے لیے قانونی مشیر‘ کے طور پر کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

بلومبرگ نے کہا کہ وزارت خزانہ ’حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے پہلے تجاویز کا جائزہ لے رہی تھی‘۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مارچ میں کہا تھا کہ پاکستان رواں سال پہلی بار 3 کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈز فروخت کرنے کا خواہاں ہے۔

وفاقی وزیر نے بلومبرگ کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا کہ یوآن پر مشتمل بانڈز کی فروخت سے پاکستان کو اپنے فنڈنگ ​​کے ذرائع کی حدود کو بڑھانے اور ایک نئی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں تک پہنچنے کا موقع ملے گا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے ذرائع نے وزیر خزانہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’یہ وہ چیز ہے جسے ہمیں کچھ عرصہ پہلے بالکل واضح طور پر دیکھنا چاہیے تھا‘۔

یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ کیا ہے، جس کی توثیق آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کرے گا۔

رواں ہفتے کے آغاز میں، عالمی ریٹنگ ایجنسی ’فچ‘ نے پاکستان کی طویل مدتی غیرملکی کرنسی ریٹنگ ایشور ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) کو اپ گریڈ کرکے ٹرپل سی سے ٹرپل سی پلس کردیا تھا،جب کہ اسٹینڈرڈ اینڈ پوور (ایس اینڈ پی) نے ٹرپل سی پلس کی اپنی درجہ بندی برقرار رکھی۔