پاکستان

ریٹیل قیمت میں اضافے کے باوجود شوگر ایڈوائزری بورڈ کی مزید چینی برآمد کرنے کی سفارش

چینی کی ریٹیل قیمت میں 11 جولائی 2024 کے بعد مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور چینی کی ریٹیل قیمت 29 جولائی کو مقررہ بینچ مارک سے 2.56 روپے فی کلو بڑھ چکی، دستاویز

ریٹیل قیمت میں اضافےکے باوجود شوگر ایڈوائزری بورڈ نے مزید چینی برآمد کرنے کی سفارش کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور وفاقی کابینہ نے قیمت بڑھنے پر چینی کی برآمد فوری روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔

دستاویز کے مطابق وفاقی وزیر مصدق ملک کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی نے چینی کی برآمد معطل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چینی کی ریٹیل قیمت مقررہ بینچ مارک سے 11جولائی کو ہی زیادہ ہوگئی تھی، چینی کی ریٹیل قیمت میں 11 جولائی 2024 کے بعد مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور چینی کی ریٹیل قیمت 29 جولائی کو مقررہ بینچ مارک سے 2.56 روپے فی کلو بڑھ چکی۔

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے چینی کی فی کلو ریٹیل پرائس کا بینچ مارک 145 روپے 15 پیسے مقرر کیا تھا لیکن چینی کی فی کلو ریٹیل قیمت 147 روپے 71 پیسے تک پہنچ چکی ہے۔

تاہم وفاقی وزیر رانا تنویر کی سربراہی میں شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 40 ہزار ٹن مزید چینی برآمد کرنے کی سفارش کی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ چینی کی ایکس مل قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور چینی کی ریٹیل قیمتوں سے شوگر ملز مالکان کا کوئی تعلق نہیں۔