پاکستان

گلگت بلتستان میں تاجروں کا احتجاج شدت اختیار کرگیا، پاک-چین تجارت، سفری آپریشن معطل

سوست ڈرائی پورٹ پر مظاہرین کا احتجاج 13 ویں روز میں داخل ہوگیا، انتظامیہ پر عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد اور مطالبات پورے کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

گلگت بلتستان کے تاجروں کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور پاکستان کسٹمز کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین نے قراقرم ہائی وے کو بلاک کردیا ہے، جو سی پیک کا اہم روٹ بھی ہے، نتیجتاً خنجراب پاس کے ذریعے پاکستان اور چین کے درمیان سفر اور تجارت معطل ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے چین جانے والے متعدد سیاح اور غیر ملکی مسافر پھنس گئے ہیں، جن کا تعلق برطانیہ، اسپین، فرانس اور چین سے ہے۔

سوست ڈرائی پورٹ پر تجارت کے شعبے سے وابستہ مظاہرین کا احتجاج 13 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، مظاہرین کی جانب سے انتظامیہ پر عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد اور مطالبات پورے کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

احتجاج کے باعث مقامی اور غیر مقامی مسافر بذریعہ روڈ پڑوسی ملک میں جانے سے قاصر ہیں۔

کچھ غیر ملکی مسافروں کو سفر کی اجازت دے دی گئی ہے، تاہم مقامی مسافروں اور ٹرانسپورٹرز گزشتہ 5 دن سے بارڈر پر پھنسے ہیں۔

مظاہرین کی جانب سے سوست ڈرائی پورٹ پر قرا قرم ہائی وے کے داخلی اور خارجی راستوں پر احتجاج کیا جا رہا ہے، جس سے آمد و رفت معطل ہوگئی، قرارقرم ہائی وے پر سوست ڈرائی پورٹ کے مقام پر کیے جانے والے احتجاج کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سفری آپریشن معطل ہے۔

سوست ڈرائی پورٹ پر احتجاج کے باعث 50 سے زائد غیر ملکی سیاح پھنس گئے ہیں، جو چین جانا چاہتے ہیں۔

غیر ملکی سیاح کو ویزے کی میعاد ختم ہونے کا مسئلہ بھی درپیش ہے جبکہ مسافروں کی جانب سے اظہار یکجہتی کے لیے تاجروں کے دھرنے میں شرکت کی گئی، ساتھ ہی مظاہرین نے چین کے سفر کی اجازت دینے کی اپیل بھی کی، تاہم مظاہرین کی جانب سے غیر ملکی مسافروں کو فیصلے کے لیے ایک دن کا انتظار کرنے کو کہا گیا ہے۔

قراقرم ہائی وے پر داخلی اور خارجی راستوں پر کیے جانے والے احتجاج میں تاجروں، مزدوروں، ٹرانسپورٹرز، کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس، سماجی، مذہبی اور سیاسی شخصیات کی جانب سے شرکت کی گئی۔

احتجاج سے خطاب میں جاوید حسین، محمد عباس، محمود ربانی سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت پاکستان کسٹمز حکام کی جانب سے اختیار کردہ پالیسیوں کے باعث گزشتہ کئی ماہ سے معطل ہے۔

ادھر، گلگت بلتستان چیف کورٹ کی جانب سے خنجراب پاس کے ذریعے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایڈیشنل سیلز ٹیکس کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا، اس سے قبل گلگت بلتستان چیف کورٹ نے مدعا علیہان کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کیے تھے۔

جبکہ گلگت بلتستان اسمبلی کی جانب سے متقفہ طور پر تاجروں کے مطالبات کے حق میں ایک قرارداد منظور کی گئی تھی۔

احجتاجی مظاہرین کی جانب سے کسٹم حکام، چیف کلیکٹر نارتھ اور گلگلت کسٹمز کلیکٹر پر صورتحال خراب کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان کہنا تھا کہ پاک چین دوستی اور دونوں خطوں کے درمیان تاریخ روابط کو متاثر کرنے میں حکام ذمہ دار ہیں۔

مظاہرین کا مطالبات میں کہنا تھا کہ حکام کو فی الفور معطل کیا جائے اور ان کے خلاف اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دیا جائے، مظاہرین کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مطالبات پورے ہونے کی صورت میں احتجاج ختم کردیا جائے گا۔