کھیل

’افغان خواتین کو آزاد کرو‘: سیاسی نعرے پر اولمپک پناہ گزین بریک ڈانسر نااہل قرار

افغان بی-گرل منیزا تلاش کو سیاسی نعرے کی وجہ سے نااہل کیا گیا جو ان کے لباس پر درج تھا، ورلڈ ڈانس اسپورٹس فیڈریشن

پیرس اولمپکس میں ’افغان خواتین کو آزاد کرو‘ کے سیاسی نعرے کی وجہ سے پناہ گزین بریک ڈانسر منیزا تلاش کو نااہل قرار دے دیا گیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پیرس اولپمکس میں پناہ گزین اولپمکس ٹیم کی نمائندگی کرنے والی افغان بی-گرل منیزا تلاش کو ایک سیاسی نعرے کی وجہ سے ایونٹ سے باہر کردیا گیا۔

اسپین میں رہائش اختیار کرنے والی منیزا تلاش نے جمعہ کو مقابلے کے پری کوالیفائیر میں نیدرلینڈ کی ’انڈیا سردجو‘ سے شکست کے بعد نیلے رنگ کی جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر ’افغان خواتین کو آزاد کرو‘ کے حروف درج تھے۔

یاد رہے کہ اولمپکس کے پوڈیم پر سیاسی نعروں اور بیان بازی پر پابندی ہے، بریک ڈانسرز کی گورننگ باڈی نے کہا کہ 21 سالہ تلاش کو نااہل قرار دیا گیا ہے۔

ورلڈ ڈانس اسپورٹس فیڈریشن کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا کہ منیزا تلاش کو سیاسی نعرے کی وجہ سے نااہل کیا گیا جو ان کے لباس پر درج تھا۔

پیرس اولمپکس مجموعی طور پر تیسرا اولمپکس ہے جس میں پناہ گزین کی ٹیم حصہ لے رہی ہے، پیرس میں 37 ایٹھلیٹس بیڈمنٹن اور باکسنگ سمیت 12 مختلف کھیلوں کے شعبوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

اولمپکس میں افغانستان کی نمائندگی 3 خواتین اور 3 مردوں پر مشتمل ہے، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے علامتی اقدام میں افغانستان کو ایک پیغام دیا گیا ہے، جہاں طالبان کے دور میں لڑکیوں کی کھیلوں اور جموں تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے۔

آئی او سی کی طرف سے تسلیم شدہ افغانستان کی قومی اولمپک کمیٹی کے سربراہ اور اس کے سیکرٹری جنرل اس وقت جلاوطن ہیں۔

طالبان کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی قانون اور مقامی رسم و رواج کی اپنی تشریح کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہیں، طالبان نے اگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول بند کردیے تھے، جب کہ خواتین پر مرد سرپرست کے بغیر سفری پابندی بھی عائد کردی تھی۔

آئی او سی نے کہا ہے کہ ان کھیلوں کے لیے طالبان کے کسی عہدیدار کو تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔