کھیل

چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارتی ٹیم پاکستان بھیجنے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، جے شاہ

بھارتی کرکٹ بورڈ تمام صورتحال کا جائزہ لے گا اور مناسب وقت آنے پر پاکستان جانے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا، سیکریٹری بی سی سی آئی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے کہا ہے کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے حوالے سے فی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔

بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹریو میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد مناسب وقت آنے پر چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان جانے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے باعث ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی سے متعلق جے شاہ سے پوچھا گیا کیا بھارت اس ایونٹ کی میزبانی کی خواہش رکھتا ہے؟

بھارت کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی سے انکار

جس پر جے شاہ نے جواب دیا کہ آئی سی سی کی جانب سے بھارت سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کی درخواست کی گئی تھی، تاہم میں نے اس پر انکار کردیا کیوں کہ ایک تو ہم نے ویمنز ون ڈے ورلڈکپ کی میزبانی کرنی ہے اور پھر ابھی مون سون سیزن بھی چل رہا ہے اور میں ایسا تاثر نہیں دینا چاہتا کہ بھارت لگاتار ورلڈکپ منعقد کرنا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ ویمنز ٹی20 ورلڈکپ رواں سال اکتوبر میں بنگلہ دیش میں شیڈول ہے تاہم وہاں کی کشیدہ حالات کی وجہ سے آسٹریلیا، برطانیہ اور نیوزی لینڈ سمیت متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو بنگلہ دیش سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے، ایسے میں آئی سی سی ایونٹ کسی اور ملک منتقل کرنے پر غور کررہی ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کے نامور اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے گزشتہ ماہ ایک پروگرام میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ اگلے برس پاکستان میں ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی ٹیم 99.9 فیصد نہیں جائے گی اور یہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہی ہوگا۔

کرک بز کی رپورٹ میں بھی یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئی سی سی نے حال ہی میں کولمبو میں اپنی سالانہ میٹنگ میں تقریباً 65 ملین ڈالر کے بجٹ کی منظوری دی ہے، اس بجٹ میں پاکستان سے باہر چند میچز کے انعقاد سے منسلک اخراجات بھی شامل ہیں۔

انتظامیہ نے پاکستان سے باہر کچھ میچز کھیلنے کی ضرورت پڑنے پر ایونٹ کے انعقاد کی لاگت کے لیے اضافی بجٹ کی منظوری بھی دی ہے، تاہم آئی سی سی نے پاکستان سے باہر میچز یا ان مقامات کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے جو 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جب کہ 2013-2012 میں پاکستان کے دورہ انڈیا کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہیں۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔