پاکستان

عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع

عدالت نے جیل حکام سے ویڈیو لنک پر حاضری نہ لگوانے پر دوبارہ رپورٹ طلب کر تے ہوئے سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔
|

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے سماعت کی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل نے جج کو کہا کہ آپ کو عمرہ مبارک ہو، آج انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 4 درخواست ضمانتوں پر سماعت ہے۔

خالد یوسف چوہدری نے استدعا کی کہ ان کے مؤکلوں کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آئندہ کے لیے رکھ لی جائے۔

دوران سماعت عمران خان کی ویڈیولنک پیشی نہ کرانے پر جیل حکام کا جواب جمع نہ کرایا جاسکا۔

بعد ازاں عدالت نے جیل حکام سے ویڈیو لنک پر حاضری نہ لگوانے پر دوبارہ رپورٹ طلب کر تے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

عدالت نے عبوری ضمانتوں میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ ترنول، رمنا، سیکرٹریٹ ، کوہسار اور تھانہ کراچی کمپنی میں 6 مقدمات درج ہیں جبکہ بشری بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا مقدمہ درج ہے۔

18 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے تھے۔

26 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی تھی۔

11 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کردی تھی۔

4 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔

22 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت 4 جون تک ملتوی کردی تھی۔

16 مئی کو عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔

25 مارچ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نےضمانت کی درخواستوں پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے تھے۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کو حکم دیا تھا کہ 4 اپریل کو عمران خان اور بشری بی بی کو پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ 12 مارچ کو اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت میں عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ویڈیو لنک سسٹم ٹھیک کروا کر بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگوانے کا حکم دے دیا تھا۔

تاہم 20 مارچ کو اڈیالہ جیل حکام نے 20 مارچ کو بھی بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہیں لگوائی تھی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس میں آئندہ سماعت پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

اس سے گزشتہ سماعت 6 مارچ پر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں دائر درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ویڈیو لنک پر درخواست گزاروں کی عدم پیشی پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔

اس سے قبل ہونے والی سماعت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج نے اظہار برہمی کیا تھا۔