پاکستان

خیبرپختونخوا کابینہ میں تبدیلی عمران خان کے حکم پر ہورہی ہے، علی امین گنڈا پور

8 ستمبر کو جلسہ منسوحی کے حوالے سے کسی کی بات نہیں سنوں گا، جلسے کی اجازت نہیں دی تو میں خود این او سی ہوں، جلسہ ہوکر رہے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

وزیراعٰلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جو لوگ سازش کرکے مجھے بلیک میل کررہے ان کو سبق سکھاوں گا اور خیبرپختونخوا کابینہ میں تبدیلی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے حکم پر ہورہی ہے۔

وزیراعٰلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 ستمبر کو جلسہ منسوحی کے حوالے سے کسی کی بات نہیں سنوں گا۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کی اجازت نہیں دی تو میں خود این او سی ہوں، جلسہ ہوکر رہے گا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں بتایا کہ جلسے کے بعد اگلی ملاقات ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو میں نے نہیں بلکہ عمران خان کی بنائی گئی کمیٹی نے نکالا ہے اور جو لوگ سازش کرکے مجھے بلیک میل کررہے ان کو سبق سکھاوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری سازی عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا، خیبرپختونخوا کابینہ میں تبدیلی عمران خان کے حکم پر ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصل کریم کنڈی کو یقین نہیں آرہا کہ وہ گورنر بن گیا ہے، گورنر خیبرپختونخوا کو اسلام آباد کے پی ہاؤس اور نتھیا گلی سے نکالا، اور اب یہ مجھے مجبور کررہا ہے کہ اس گورنر ہاؤس سے بھی نکالو ، یہ دو ٹکے کا آدمی ہے۔

علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ میرے اور بھی بہت کام ہے، صوبے کے معاملات چلانا ہے، صوبے میں امن وامان پر توجہ دے رہا ہوں۔

گزشتہ روز پشاور میں یوسی چیئرمین اور کونسلرز کے احتجاج سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج سے پہلے ہی نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، تاہم گزشتہ روز ان سے مذاکرات کیے ہیں، اختیارات نچلی سطح پر منتقل کروں گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ نے سخت شرائط کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کو 8 ستمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دی ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے 22 اگست کے جلسے کا این او سی مذہبی جماعتوں کی احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا تھا جب کہ 8 ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سیکیورٹی فراہم کرے گی۔