پاکستان

آئینی ترمیم: تعداد پوری کرنے کیلئے ارکان اور ان کے اہلخانہ کو اغوا کیا جارہا ہے، فواد چوہدری

حکومت کو عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کے لیے قومی اسمبلی میں مزید 13 اور سینیٹ میں مزید 9 ووٹ درکار ہیں۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کے حوالے سے تعداد پوری کرنے کیلئے ارکان اوران کےاہلخانہ کواغوا کیا جارہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینئر سیاسی رہنما فواد چوہدری نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ آئینی ترمیم کا مقصد جوڈیشری کو فتح کرنا ہے۔

انہوں نے موجودہ پارلیمنٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف ارکان اسمبلی کی تعداد پوری کرنے کے لیے ارکان اور ان کے اہلخانہ کو اغوا کرکے نمبر پورے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم پیش کیے جانے کا امکان ہے، جس کے لیے حکومت کو قومی اسمبلی میں 224 اور سینیٹ میں 63 ووٹوں کی ضرورت ہوگی تاہم حکومت کو قومی اسمبلی میں مزید 13 اور سینیٹ میں مزید 9 ووٹ درکار ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس آج شام صرف ایک گھنٹے کے وقفے کے ساتھ طلب کیے گئے ہیں، پارلیمنٹ کا ہفتے کے آخر میں اجلاس بلانا غیر معمولی ہے کیونکہ عام طور پر بجٹ سیشن یا کسی حساس مسئلے کے لیے اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔

اگرچہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ایجنڈے میں ترمیم کا کوئی ذکر شامل نہیں ہے، لیکن اس طرح کی چیزیں عام طور پر ایک ضمنی ایجنڈے کے حصے کے طور پر ایوان کے سامنے رکھی جاتی ہیں۔