پاکستان

عدالت نے شیر افضل مروت کو کسی بھی مقدمے میں بغیر اجازت گرفتار کرنے سے روک دیا

درخواست گزار وکیل کے مطابق شیر افضل مروت کو کسی خفیہ مقدمے میں گرفتاری کا خدشہ ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سمن رفعت امتیاز کا تحریری حکمنامہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کو کسی بھی مقدمے میں بغیر اجازت گرفتار کرنے سے روک دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سمن رفعت امتیاز نے تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

عدالتی حکمنامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق شیر افضل مروت کو کسی خفیہ مقدمے میں گرفتاری کا خدشہ ہے، شیر افضل مروت کو عدالت کی اجازت کے بغیر کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

عدالت نے فریقین کو پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی درخواست پر پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کا حکم دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کے خلاف مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب اور ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

اس سے قبل شیر افضل مروت نے وکلا عادل عزیز قاضی، ریاست علی آزاد کے ذریعے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شیر افضل مروت کو کسی خفیہ مقدمے میں گرفتار کرنے کا خدشہ ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 9 ستمبر کو پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، شعیب شاہین شیخ وقاص، عامر ڈوگر سمیت دیگر رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا۔

پولیس نے شیر افضل مروت کی گاڑی کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر روکا اور ان کے ساتھ ساتھ ان کے گارڈ کو بھی گرفتار کر لیا۔

واضح رہے کہ 8 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنگجانی مویشی منڈی میں جلسے کا انعقاد کیا تھا جس میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔

تاہم ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جلسہ ختم کرنے کے تحریری احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ منتظمین کوآگاہ کردیا تھا کہ 7 بجے تک جلسہ ختم کرنا ہوگا اور این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ این او سی کے مطابق پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے شام 4 سے 7 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا لیکن پی ٹی آئی کا جلسہ مقررہ وقت پر ختم نہ ہوسکا۔