پاکستان

مخصوص نشستوں کا کیس: الیکشن کمیشن کا پانچواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم

اجلاس میں مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ فیصلہ کے عملدرآمد پر غور کیا گیا، الیکشن کمیشن کو قانونی ماہرین کی رائے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

مخصوص نشستوں کے کیس کے حوالے سے غور کے لیے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن آف پاکستان کا پانچواں اہم اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد سے متعلق پانچواں مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ارکان، حکام اور قانونی ٹیم شریک ہوئی۔

الیکشن کمیشن کو قانونی ماہرین کی رائے سے بھی آگاہ کیا گیا، اجلاس میں مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ فیصلہ کے عملدرآمد پر غور کیا گیا، الیکشن کمیشن آج کے اجلاس میں بھی سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ کے حوالے سے کسی قسم کے بھی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا اور اجلاس ختم ہوگیا۔

الیکشن کمیشن نے قانونی ماہرین سے مزید مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ اجلاسوں میں بھی الیکشن کمیشن کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا تھا اور فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق یہ الیکشن کمیشن کا پانچواں اجلاس تھا۔

قبل ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا یکم مارچ فیصلہ آئین سے متصادم ہے۔

تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کوکالعدم قرار دیتی ہے، الیکشن میں سب سے بڑا اسٹیک عوام کا ہوتا ہے، انتخابی تنازع بنیادی طور پر دیگر سول تنازعات سے مختلف ہوتا ہے، یہ سمجھنے کی بہت کوشش کی کہ سیاسی جماعتوں کے نظام پر مبنی پارلیمانی جمہوریت میں اتنے آزاد امیدوار کیسے کامیاب ہو سکتے ہیں؟

14 ستمبر کو سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے کو مخصوص نشستوں کے کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست پر وضاحت جاری کردی تھی جس میں کہا گیا کہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار ہیں جبکہ الیکشن کمیشن فیصلے پر فوری عملدرآمد کرے۔

کیس میں اکثریتی 8 ججز کے بینچ کا فیصلہ 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 41 ارکان سے متعلق وضاحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش اور تاخیری حربہ ہے، الیکشن کمیشن کی وضاحتی درخواست عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کے راستہ میں رکاٹ ہے اور اس کی وضاحت کی درخواست درست نہیں۔