پاکستان

رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع

7 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اعظم سواتی کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
|

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تھانہ ٹیکسلا میں درج توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی سے متعلق مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کردی۔

7 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اعظم سواتی کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔

بعد ازاں، راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اعظم سواتی کو 21 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ 7 نومبر کو راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کردی تھی۔

اس سے دو روز قبل (5 نومبر) مختلف مقدمات میں اسلام آباد کی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد اعظم سواتی کو اٹک جیل سے رہا کیا گیا تھا، تاہم ٹیکسلا پولیس نے انہیں جیل سے رہا ہوتے ہی حراست میں لے لیا تھا۔

بعد ازاں انہیں راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی میں پیش کیا گیا تھا، پولیس کی جانب سے 14 روز کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا تھا۔

یاد رہے کہ اعظم سواتی پر مختلف تھانہ ٹیکسلا میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج ہے۔

5 نومبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرلی تھیں، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اعظم سواتی کی 8 مقدمات میں 20، 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کی تھیں۔