مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بہتری کے حکومتی دعوے جھوٹے ہیں، حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بہتری کے حکومتی دعوؤن کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری حکومت ہی فارم 47 اور جھوٹ کی بنیاد پر کھڑی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور سے جاری بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بہتری کے حکومتی دعوے جھوٹے ہیں، پوری حکومت ہی فارم 47 اور جھوٹ کی بنیاد پر کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران کب تک اسٹیبلشمنٹ کے سہارے مسلط ہوتے رہیں گے، نوازشریف کو 70ہزارجعلی ووٹ ڈلواکرجتایاگیا، لوگ پیپلز پارٹی کو مسترد کرتے ہیں اور یہ آر اوز اور ڈی آر اوز سے نتیجے بدلوا لیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان حالیہ بدامنی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، امن کے لیے گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں ایک بڑے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، بلوچستان، خیبر پختونخوا میں امن عامہ سمیت کچھ امورپر بات کرنی ہے، اس وقت پورے خیبرپختونخوا میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امن و امان کی ذمہ داری حکومت کی ہے، ہمیں اپنی پالیسی کو ازسرنو دیکھنے کی ضرورت ہے، کیا افغانستان کی ذمہ داری نہیں کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے؟ بےامنی کے اثرات براہ راست ہماری معیشت پر پڑتے ہیں، بڑے بڑے مسائل پر اکٹھا نہیں بیٹھیں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج آگے بڑھنے سے عوام کو کیا فرق پڑ رہا ہے؟ کیا پیٹرول اور بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دیاگیا؟ انڈسٹری بند پڑی ہوئی ہے، بجلی ٹیرف میں ڈائریکٹ کمی ہونی چاہیے، جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کی بات کرتے ہیں لیکن کوئی فرق نہیں پڑا، ڈراما کرکے لوگوں کو بیوقوف بنانے کا عمل ختم ہونا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نےکہا کہ آئی ایم ایف نے سولر کو کم کرنے کا کہا ہے، آپ نے اسے قبول کیوں کیا، سولر کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، ایک دن کہتے ہیں منی بجٹ آئے گا، دوسرے دن کہتے ہیں نہیں آئے گا، اس سال حکومت نے سرکاری افسران کےلیے ایک ہزار 87 گاڑیاں خریدنے کےلیے 5 ارب روپے مختص کیے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کو اپنے اقدامات سے پہلے ہی کامیاب بنا دیتی ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نورا کشتی کرتی ہے، نواز شریف نےکہا کہ طے کر لیا تھا کہ اکثریت نہ ملی تو وزیراعظم نہیں بنوں گا، اگر آپ کو ووٹ نہیں ملے تھے تو ایم این اے کیوں بنے تھے، پیپلزپارٹی کے سنجیدہ لوگوں سے کہتا ہوں کہ یہ بجھتا ہوا چراغ ہے۔