حکومت میں شامل کچھ شرپسند عناصر مذاکرات کو سبو تاژ کرنا چاہتے ہیں، فیصل چوہدری
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے حکومت میں شامل کچھ شرپسند عناصر پر مذاکرات کو سبو تاژ کرنے کا الزام عائد کردیا۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہعمران خان کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی درخواست پر حکام کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے ارکان کی بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، اس بات سے حکومت کے اختیارات کا اندازہ ہوتا ہے، حکومتی رویہ غیر سنجیدگی کا عکاس ہے۔
فیصل چوہدری نے دعویٰ کیا کہ حکومت میں شامل کچھ شر پسند عناصر مزاکرات کو سبو تاژ کر کے ملک میں جمہوریت آئین و قانون کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کا راستہ روکنے کی کوششوں میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ عناصر ملک میں جمہوریت، آئین و قانون کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کا راستہ روکنے کی کوششوں میں ہیں۔
’حکومت کے پاس ایک ملاقات کروانے کا بھی اختیار نہیں‘
اس سے قبل، سابق وفاقی وزیر اور فیصل چوہدری کے بھائی فواد چوہدری نے بھی ’ایکس‘ پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات سے متعلق ایک پوسٹ کی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کہتے ہیں کہ بات چیت اسٹیبلشمنٹ سے ہو گی جن کے پاس اختیار ہے تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی برا مناتے ہیں کہ ہم سے ڈائیلاگ کا کیوں نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ اندازہ لگائیں کہ ایک ہفتہ ہو گیا ہے سینیٹر عرفان صدیقی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، رانا ثنااللہٰ نے زور لگا لیا لیکن اپنی حکومت میں عمران خان سے تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات نہیں کروا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ایسی سیاسی جماعتوں سے کیا بات چیت ہونی ہے جن کا اختیار ایک ملاقات بھی نہیں، کوئ چھٹانک بھی غیرت ہو عہدوں سے علیحدہ ہو جائیں لیکن ایسا کوئی مسئلہ نہیں۔