پاکستان

جرائم اور سیاست میں فرق کرنا ہوگا، سیاست میں انتشار قابل قبول نہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی

فوج کا کندھا خود استعمال کرو تو ٹھیک کوئی دوسرا کرے تو تنقید ہوتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے جرائم کی معافی پر مذاکرات پر سب سے بڑھ کر تنقید کروں گا، ملک احمد خان

اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ جرائم اور سیاست میں فرق کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کے جرائم معاف نہ کیے جائیں، ان کے جرائم کی معافی پر مذاکرات پر سب سے بڑھ کر تنقید کروں گا۔

لاہور کے الحمرا آرٹ کونسل میں بین المذاہب صوفی فیسٹیول کی افتتاحی تقریب خطاب کرتے ہوئے قائم مقام گورنر ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ صوفی فیسٹیول کا پیغام محبت و امن ہی ہے جو انسانیت کے گرد حصار پیدا کرتا ہے،اس خطہ میں دین اسلام کا پھیلاؤ اور قائم رہنا بنیادی نکات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ داتا علی ہجویری ہوں یا اجمیر شریف ہوں تو یہ شخصیت نہیں بلکہ ادارے ہیں جہاں بھوک ختم صرف محبت بڑھتی ہے۔

بعد ازاں، میڈیا سے گفتگو میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سیاست کو اداروں پر تنقید کا محور نہ بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ گھر کو جلانا سیاسی حق نہیں ہے، سیاست کے نام پر انتشار میں فرق کریں، جرائم و سیاست میں فرق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے جرائم معاف نہ کیے جائیں، جرائم کی معافی پر مذاکرات ہوئے تو سب سے بڑھ کر تنقید کروں گا۔

قائم مقام گورنر ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ فوج کا کندھا خود استعمال کرو تو ٹھیک کوئی دوسرا کرے تو تنقید ہوتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اچھے ورکنگ ریلیشن ہے، پنجاب میں بھی اچھا معاملہ ہے انفرادی طور پر معاملہ ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت میں تبدیلیاں ہو رہی ہے جس کے اثرات عوام میں نظر آئیں گی اور صفائی کے علاوہ تعلیم پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔