پاکستان

پیٹرولیم کمپنی کا ملازم پاکستانی شہری شام میں لاپتا، بیوی اور 2 بچے محصور ہوگئے

کامران خانہ جنگی کے بعد لاپتا، بہو اور بچے پناہ گزین کیمپ میں مقیم، پاکستانی سفارتخانہ مدد نہیں کر رہا، والدہ کی سندھ ہائیکورٹ میں دہائی، فریقین سے جواب طلب

پیٹرولیم کمپنی کا ملازم پاکستانی شہری شام میں خانہ جنگی کے دوران لاپتا جبکہ ان کے بیوی اور 2 بچے محصور ہوگئے، سندھ ہائی کورٹ نے شام میں محصور پاکستانی فیملی کی وطن واپسی کی درخواست پر 27 جنوری تک فریقین کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں شام میں محصور پاکستانی فیملی کی وطن واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

وزارت خارجہ، شام میں پاکستانی سفارتخانے و دیگر کی جانب سے جواب جمع نہیں کروائے گئے۔ وکیل نے درخواست گزار کا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ شام میں حالات تبدیل ہوچکے ہیں، محصور فیملی سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ میری بہو اور اس کے دو بچے شام میں محصور ہیں، میرا بیٹا محمد کامران پیٹرولیم کمپنی میں ملازمت کرتا تھا، شام میں خانہ جنگی کے بعد بیٹا لاپتا ہے، بہو اور بچے پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر تھے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں پاکستانی سفارت خانہ کوئی مدد نہیں کر رہا ہے وزیر اعظم دیگر ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے انتظامات کر رہے ہیں، شام میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے بھی انتظامات کیے جائیں۔