دنیا

فلسطینی اتھارٹی نے مزاحمتی گروپ ’جنین بٹالین‘ کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کرلیا

فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے جنین شہر اور پناہ گزین کیمپ میں جنگجوؤں کے خلاف کئی ہفتے تک آپریشن کیا، اب گلیوں میں بچھایا گیا بارودی مواد صاف کیا جائے گا، حکام

فلسطینی اتھارٹی (پی اے) نے مزاحمتی گروپ ’جنین بٹالین‘ کے ساتھ بھی جنگ بندی کا معاہدہ کرلیا۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق ’ٹائمز آف اسرائیل‘ نے ایک نامعلوم فلسطینی عہدیدار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پی اے نے جنین بٹالین کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمتی گروپ کے ساتھ لڑائی ختم کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

انجینئرنگ اور سول ڈیفنس کا عملہ مزاحمتی گروپ کی جانب سے کیمپ کے ارد گرد اور اس کی گلیوں کے نیچے نصب دھماکا خیز مواد کو ختم کرنا شروع کردے گا۔

پی اے کی سیکیورٹی فورسز نے جنین شہر اور جنین پناہ گزین کیمپ میں حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد سے وابستہ جنگجوؤں پر مشتمل جنین بٹالین کے خلاف کئی ہفتے تک کریک ڈاؤن کیا ہے۔

’آپریشن پروٹیکٹ دی ہوم لینڈ‘ کا مقصد جنین بٹالین کے جنگجوؤں سے علاقے کا کنٹرول چھیننا تھا، پی اے نے جنین بٹالین کا کنٹرول ’غیر قانونی‘ قرار دیا تھا۔

آپریشن کے دوران فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے کیمپ کا محاصرہ کر کے پانی اور بجلی منقطع کر دی، متعدد افراد کو گرفتار بھی کر لیا، اس دوران جھڑپوں میں کم از کم 15 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں پی اے کے 6 سیکیورٹی اہلکار، ایک فلسطینی جنگجو اور 8 عام شہری شامل ہیں۔

منگل کو جینن بٹالین نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ’خونریزی کو ختم کرنے اور فلسطینی قومی اتحاد کو محفوظ رکھنے‘ کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، جب کہ مجرمانہ قبضے کی ’مزاحمت کے جائز حق‘ کو برقرار رکھا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے 2 فلسطینی عہدیداروں کے حوالے سے خبر دی کہ اس ہفتے جنین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد یہ مذاکرات مبینہ طور پر ٹوٹ گئے تھے، تاہم اب یہ معاہدہ طے پاچکا ہے۔