سپریم کورٹ کے جج کی بیٹی کی ہٹ اینڈ رن کیس میں بریت کےخلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر
سپریم کورٹ کے جسٹس شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کی ہٹ اینڈ رن کیس میں بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق مدعی مقدمہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ عدنان یوسف کی جانب سے 3 سال قبل حادثے میں ہلاک ہونے والے شکیل تنولی اور حسنین علی کے مقدمے کی ملزمہ شانزے ملک کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔
درخواست گزار نے عدالت سے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔
وکیل مدعی کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کو قانون کے مطابق شانزے ملک کے خلاف ٹرائل چلانے کی ہدایت دی جائے، شانزے ملک پر حادثے میں شہری کو مارنے کا الزام ہے، غیر منصفانہ طور پر ملزمہ کو بری کیا گیا۔
واضح رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمہ شانزے ملک کو 25 فروری کو ہٹ اینڈ رن کیس سے بری کر دیا تھا، 26 فروری کو کیس کے تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وقوعہ 23 ستمبر 2022 کو پیش آیا، 3 ماہ 15 دن بعد شکایت کنندہ نے شکایت دائر کی، باقاعدہ پوسٹ مارٹم رپورٹ پراسیکیوشن کے ریکارڈ میں موجود نہیں، لاش کا صرف بیرونی جائزہ لیا گیا، باقاعدہ پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ دلیل بھی دی جاسکتی ہے کہ ہر حادثے میں باقاعدہ پوسٹ مارٹم کی ضرورت نہیں ہوتی، اس کیس میں بیرونی پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکل افسر نے لکھا کہ اس باڈی کا باقاعدہ پوسٹ مارٹم ضروری ہے، میڈیکل افسر کے لکھنے کے باوجود بھی لاش کا باقاعدہ پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جب پوسٹ مارٹم ہی نہیں ہوا تو ملزمہ کو کیس میں سزا کیسے دی جا سکتی ہے؟