پاکستان

اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری اور دیگر امور پر غور

وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا اجلاس غیر قانونی تارکین وطن کو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کیلئے مقررہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے ایک ہفتے قبل ہوا۔
Welcome

غیر قانونی اسپیکٹرم کے خلاف قومی مہم چلانے کے لیے تشکیل دیے گئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری، انسانی اسمگلنگ، بھکاریوں کے لیے سخت سزا اور ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پیر کو وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں متعلقہ قوانین کی تیاری اور ان پر عمل درآمد کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔

3 جنوری کو ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی ہدایات کی تعمیل میں 28 جنوری کو تشکیل دیے جانے کے بعد سے یہ اس اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔

یہ ملاقات غیر قانونی تارکین وطن کو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کے لیے مقررہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے ایک ہفتہ قبل ہوئی۔

باخبر ذرائع کے مطابق ملاقات میں غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی، انسانی اسمگلنگ، بھکاریوں کو سخت سزا دینے کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کمیٹی کے دیگر ارکان میں چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزرائے داخلہ شامل ہیں۔

کمیٹی میں سیکریٹری داخلہ اور پیٹرولیم ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر، انٹر سروسز انٹیلی جنس، ملٹری انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اور انسداد دہشت گردی کے صوبائی محکموں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔