نقطہ نظر

جمی نے سوچا: انگریزی

میں ایک خاص لہجے میں انگریزی بولنے والوں سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا
|

[protected-iframe id="ea4b9e8729e9e3a90a10d59beb831a62-32306620-40375566" info="//player.vimeo.com/video/76049754" width="670" height="350" frameborder="0" allowfullscreen=""]

میں آج انگریزی کے خلاف شکایت کرنے جا رہا ہوں۔

 اگرچہ میں ایک خاص لہجے میں انگریزی بولنے والوں سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا، لیکن میرا یہی رویہ اردو بولنے والوں کے ساتھ بھی ہونا چاہیے۔

 مجھے یقین ہے کہ موجودہ حالات میں یہ اتنا مشکل نہیں کیونکہ اردو اب اجنبی اور ختم ہوتی جا رہی ہے۔

 آئے ذرا اپنے دماغ کے اردو والے حصے پر زور دیتے ہوئے سکولوں، اساتذہ اور لوگوں کو سمجھائیں کہ ہم اپنی قدیم اور عزیز زبان اردو میں پڑھتے ، لکھتے اور بولتے ہوئے بھی انگریزدانوں جتنے عقل مند اور متاثر کن نظر آ سکتے ہیں۔

کیا کہتے ہیں؟

-- جمی


ڈان اردو کی جانب سے پیش ہے ایک فکر انگیز سلسلہ، "جمی نے سوچا".

جمی ایک عام پاکستانی ہیں جو مختلف چیزوں کے بارے میں سوچنے اور سوال کرنے کا شوق رکھتے ہیں.

اگلا سوال اگلے جمعے..

فیس بک پر جمی سے ملنے کے لیے کلک کریں

سجاد حیدر
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
عریش نیاز
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔