یورپین یونین نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو ’تشویش کی فہرست‘ سے خارج کردیا تھا، حالانکہ یورپی کمیشن نے قومی ایئرلائن کی پروازوں پر یورپ میں داخل ہونے پر پابندی کو برقرار رکھا ہے، وزیر مملکت برائے خزانہ، محصولات اور بجلی علی پرویز ملک
تمام اختیارات ڈائریکٹر جنرل پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو دے دیے گئے ہیں، دیگر تمام متعلقہ محکمے بے اختیار ہو گئے ہیں، ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن پاکستان
60 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تزئین و آرائش کے بعد ہوٹل کو 3 سال کے لیے نیویارک انتظامیہ کے حوالے کیا گیا، ہوٹل کو اس وقت تارکین وطن کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔