عدالت کے سامنے خاتون سنگسار۔ وزیراعظم نے نوٹس لے لیا
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے ایک حاملہ خاتون کو سنگسار کرکے بہیمانہ طور پر قتل کیے جانے کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور وزیرِ اعلٰی پنجاب سے آج شام تک رپورٹ طلب کی ہے۔
یاد رہے کہ پچیس برس کی حاملہ خاتون فرزانہ پروین کو منگل کی صبح لاہور ہائی کورٹ کے قریب ان کے رشتہ داروں نے محض اس الزام پر پتھر مار مار کر ہلاک کردیا تھا، انہوں نے اپنی پسند سے شادی کی تھی۔
ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اس بہیمانہ قتل کے مجرموں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ یہ اندوہناک جرم ناقابل برداشت ہے، اور خاص طور پر پولیس کی موجودگی میں حاملہ خاتون کا بہیمانہ قتل کسی صورت قبول نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح جڑانوالہ کی رہائشی فرزانہ بی بی اپنے شوہر اقبال کے حق میں بیان دینے لاہور ہائی کورٹ پہنچی تھیں۔
جہاں ان کے اہل خانہ نے ان کے سر پر اینٹیں مار کر انہیں قتل کردیا۔
سینئر پولیس افسر عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ پسند کی شادی کرنے والی فرزانہ ہائی کورٹ کے کھلنے کا انتظار کررہی تھیں کہ ایک درجن سے زائد افراد نے ان پر اینٹوں سے حملہ کردیا۔
فرزانہ کے سسرالی رشتہ داروں نے بتایا کہ فرزانہ بی بی ماں بننے والی تھی۔
تبصرے (2) بند ہیں