• KHI: Fajr 4:36am Sunrise 5:57am
  • LHR: Fajr 3:50am Sunrise 5:18am
  • ISB: Fajr 3:49am Sunrise 5:20am
  • KHI: Fajr 4:36am Sunrise 5:57am
  • LHR: Fajr 3:50am Sunrise 5:18am
  • ISB: Fajr 3:49am Sunrise 5:20am

'پولیو کے حوالے سے مزید پابندیاں نہ لگائی جائیں'

شائع November 14, 2014
صدرِ پاکستان ممنون حسین —۔فائل فوٹو/ آئی این پی
صدرِ پاکستان ممنون حسین —۔فائل فوٹو/ آئی این پی

اسلام آباد:صدرِ پاکستان ممنون حسین نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ پاکستان پر پولیو کے حوالے سے مزید پابندیاں نہ لگائی جائیں۔

کراچی کونسل آن فارن ریلیشنز (کے سی ایف آر) کی 12 ویں سالگرہ کی تقریب کے موقع پر ایوانِ صدر میں منعقدہ ایک تقریب میں غیر ملکی سفارتکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر نے پولیو، قبائلی علاقہ جات میں جاری ملٹری آپریشن اور پاک ۔ ہندوستان تعلقات پر حکومت کی اندرونی و خارجہ پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔

ترجمان کے مطابق صدر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان پر پابندیاں لگانے کے بجائے ہمدردانہ رویہ رکھنا چاہیے۔


مزید پڑھیں: بڑھتے ہوئے پولیو کیسز، مزید سفری پابندیوں کا امکان


صدر نے افغانستان جنگ کو اس موذی مرض کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پولیو کے پھیلاؤ کا ذمہ دار نہیں ہے، یہ مرض افغانستان میں ہونے والی جنگوں کے باعث یہاں پھیلا ۔

حکومت کا دفاع کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ حکومت ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور یہ کوششیں ضرور رنگ لائیں گی۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب سے نہ صرف ملک سے شدت پسندی کا خاتمہ ہوگا، بلکہ اس سے ملک میں پولیو کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔

انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں پاکستان فوج کے عزم و ہمت اور بہادری کی بھی تعریف کی۔

بعدا زاں پاک ۔ ہندوستان تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ ہم انڈیا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کرر ہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے حوالے سے اہم اقدامات کیے، تاہم سرحدوں پر کشیدگی کی وجہ سے قیامِ امن کی کوششیں متاثر ہوئیں۔

صدر کا کہنا تھا کہ حکومت نے افغانستان اور ایران سے شدت پسندی اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعاون کی درخواست کی ہے۔

ہم نہیں چاہتے کہ دہشت گرد ایک ملک سے دوسرے ملک میں داخل ہوں اور مشکلات پیدا کریں، یہی وجہ ہے تمام پڑوسی ممالک کو چاہیے کہ تعاون پر مبنی ایک ایسے فریم ورک کے تحت کام کریں تاکہ اس مسئلے سے نمٹا جا سکے۔

صدر ممنون حسین نے بتایا کہ حکومت کی پہلی ترجیح ملک کی معاشی صورتحال کو مستحکم کرنا ہے اور ایک ایسا انفراسٹرکچر بنانا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان آئیں۔

تقریب میں قازقستان، بحرین اور سری لنکا کے سفارتکاروں سمیت یورپی یونین ،آسٹریا اور کے سی ایف آر کے سیکریٹری جنرلز نے بھی شرکت کی۔

کارٹون

کارٹون : 29 اپریل 2025
کارٹون : 28 اپریل 2025