'ذہانت کچھ نہیں صرف گوگل'
نیویارک : اگر تو آپ خود کو ذہین سمجھتے ہیں تو بہت زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ درحقیقت آپ کی سوچ ہی غلط ہے اور وہ ذہانت درحقیقت گوگل یا اس جیسے سرچ انجنز کا نتیجہ ہے۔
یہ دلچسپ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
یالے یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سرچ انجن جیسے گوگل یا یاہو لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور کردیتے ہیں کہ وہ کچھ زیادہ ہی ذہین ہیں حالانکہ ایسا ہوتا نہیں اور اس کی وجہ ہے کہ الفاظ کی معلومات آپ کی انگلیوں میں ہوتی ہے۔
یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر معلومات کے حصول کے لیے براﺅزنگ لوگوں کو اپنی ذہانت کے بارے میں غلط تصور پر مجبور کردیتی ہے اور وہ فیصلے کرتے وقت حد سے زیادہ خوداعتمادی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس حوالے سے تجربات کے دوران کتب بینی کے شوقین اور انٹرنیٹ براﺅزنگ کرنے والے افراد کے درمیان ایک موضوع پر معلومات کا مقابلہ ہوا جس میں انٹرنیٹ کا شوقین گروپ ناکام رہا۔
محققین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ہر قسم کی معلومات آپ کی انگلیوں میں ہوتی ہے مگر یہ افراد انٹرنیٹ کے بغیر بالکل غلط معلومات کے مالک ہوتے ہیں اور ان کی زندگی کا انحصار ہی انٹرنیٹ پر ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ سرچ موڈ کے شوقین افراد کی دماغی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں اور وہ خود کو دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ اسمارٹ تصور کرتے ہیں۔