داعش کی حماس کو دھمکی
دمشق: داعش نے شریعت کے عدم نفاذ اور اس کے حامیوں کے خلاف ساحلی پٹی میں کریک ڈاؤن کے بعد حماس کو ایک ویڈیو پیغام میں دھمکی دی ہے۔
داعش کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو 16 منٹ کی ہے، جس میں تین افراد موجود ہیں اور دو نقاب پوش حماس سے مخاطب ہیں۔
خیال رہے ایک سال قبل شام اور عراق کے بڑے رقبے پر شدت پسند تنظیم داعش نے قبضہ کر لیا تھا اور خود ساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : داعش کا 'خلافت' قائم کرنے کا اعلان
حماس کی جانب سے غزہ میں کریک ڈاؤن کیا گیا ہے جس میں ان افراد کو گرفتار کیا گیا جو کہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے اور امریکی حمایت یافتہ الفتح کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی مخالفت کر رہے تھے۔
گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں ایک سیاہ نقاب پوش کی جانب سے یہ دھمکی دی جا رہی ہے کہ 'ہم (داعش) یہودیوں کی ریاست (اسرائیل) اور تمھیں (حماس) اور الفتح کو اکھاڑ پھینکیں گے، اور تمام سیکولر طبقوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، اور تمھیں عوام کا سیلاب بہا لے جائے گا'۔
ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسلامی قانون (شریعہ) نافذ کر دیا جائے گا، جو تم (حماس کے لوگ) نہیں کر سکتے۔
داعش کے نقاب پوش کا کہنا ہے کہ جو آج شام میں ہو رہا ہے خاص طور پر یرموک کیمپ میں، وہی غزہ میں بھی کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ شام میں داعش کی پیش قدمی جاری ہے اور دمشق میں فلسطینیوں پناگزینوں کا کیمپ بھی اس میں شامل ہے، جہاں حماس کے حامیوں اور داعش کے شدت پسندوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی تھی۔
ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ جہاد کسی بھی زمین کے خطے کو آزاد کرنے کے لیے نہیں کیا جاتا بلکہ اللہ کے لیے اور اللہ کے قانون کے نفاذ کے لیے کیا جاتا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں داعش نے حماس کی جانب سے ایران اور لبنان کی حزب اللہ سے تعلقات اور قوم پرستوں، سیکولرز عناصر اور کمیونسٹوں سے روابط پر شدید تنقید کی گئی ہے۔
داعش کے نمائندے کا دعویٰ ہے کہ فلسطین کو آزاد کرنے کا راستہ عراق سے گزرتا ہے، اور ہم اس (آزادی) کے روز بہ روز قریب ہوتے جا رہے ہیں، جب کہ حماس اپنے مقاصد سے دن بدن دور ہوتی جا رہی ہے۔
ویڈیو میں حماس کی جانب سے داعش کو خوارج قرار دیئے جانے پر بھی ایک اور نقاب پوش کی جانب سے سخت تنقید کی گئی ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں