عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کا ’مشورہ‘
لاہور : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سمیت اپوزیشن جماعتوں کے پاناما لیکس کی تحقیقات کے مطالبے سے نمٹنے کیلئے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ساتھیوں نے صلاح مشورے تیز کر دیئے۔
حکومت کے اندورنی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے رائیونڈ میں قریبی ساتھیوں سے ملاقات کی اور آرمی چیف کی ملازمت کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے ان اطلاعات کو افواہ قرار دیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ شریف خاندان ملک کے کچھ شہروں میں آویزاں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے عہدے پر برقرار رہنے کا مطالبہ کرنے والے بینرز کے حوالے سے بے خبر نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'جانے کی باتیں ہوئیں پرانی، خدا کے لیے اب آجاؤ'
واضح رہے کہ پنجاب کی غیر معروف تنظیم ’موو آن پاکستان‘ نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز ملک کے 13 شہروں کی شاہراہوں پر آویزاں کیے، جن میں آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حکمران جماعت کے اعلی سطح کے اجلاس میں خصوصی پر طور پر آرمی چیف کے حوالے سے متنازع بینرز کو زیر بحث لایا گیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں کے درمیان ایسی کوئی ملاقات نہیں ہوئی، یہ سارے ملکی معاملات ہیں، کھانے کی میز پر ان معاملات پر بات چیت نہیں کی جاسکتی۔
مزید پڑھیں: ’آرمی چیف کو بلانے والے نادان اور احمق ہیں‘
پرویز رشید نے بتایا کہ جنرل راحیل شریف پاک فوج کے سربراہ ہیں جبکہ فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، پوری قوم آرمی چیف کی اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے، ہمیں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ان کی مکمل حمایت کرنی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی آرمی چیف کی مدت ملازمت کو ختم ہونے میں بہت وقت باقی ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت جلد بازی میں کوئی بھی فیصلہ نہیں کرنا چاہتی۔
جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگائے گئے بینرز کے بارے میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان بینرز اور پوسٹرز کا آرمی چیف سے کوئی تعلق نہیں۔
یہاں پڑھیں : پاک فوج کا آرمی چیف سے متعلق بینرز سے اظہار لاتعلقی
خیال رہے کہ پاک فوج، مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگے بینرز سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کے تصویر والے بینرز کا فوج یا اس سے منسلک کسی ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔
حکومت کو عمران خان کا خوف
وزیر اعظم نواز شریف شہروں کے مختلف شاہراہوں پر آرمی چیف کے حوالے سے متنازع بینرز آویزاں کئے جانے پر سخت ناراض ہیں تاہم ان کے ساتھیوں نے ان کو ایک ساتھ کئی معاملات پر غور کرنے کے بجائے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی احتجاج کی دھمکی کی جانب توجہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا۔
حال ہی عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ حکمران جماعت کے ساتھ ’ فائنل میچ کھیلنے کے لیے تیار ہیں،‘ وزیر اعظم نے اپنے معاونین کو مخالف جماعتوں سے نمٹنے کے لیے مختلف حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے عہدیدار کا دعویٰ تھا کہ وزیر اعظم مخالفین کا سامنا کرنے کے لیے بھرپور تیار ہیں، وہ کسی بھی حریف جماعت کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھیں گے، ان کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کاخصوصی طیارہ، تحریک انصاف کا عدالت جانے کا اعلان
انہوں نے بتایا کہ حالیہ میٹنگ میں وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوں نے ان کو اپوزیشن جماعت خاص طور پر عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور ان کو ٹف ٹائم دینے کا مشورہ دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے معاونین کو آزاد کشمیر میں عام انتخابات کے لیے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لندن سے وزیراعظم نوازشریف کو پی آئی اے کے خصوصی طیارے میں وطن واپس لانے پر عدالت جانے کا اعلان کیا تھا اور اس سے قبل عمران خان سمیت دیگر سیاسی مخالف جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف پاناما لیکس کی تحقیقات کا آغاز نہ کرنے پر دھرنے کی دھمکی تھی۔
یہ خبر 13 جولائی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی