• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:07pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 4:45pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:53pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:07pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 4:45pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:53pm

دہشتگردی کا خطرہ، انسداد پولیو مہم ملتوی

شائع February 23, 2017

دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں انسداد پولیو مہم غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلع شانگلہ کی 5 یونین کونسلز میں 27 فروری سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کو ملتوی کیا گیا۔

شانگلہ کے ایکسٹینڈڈ پروگرام آن امیونائزیشن ڈاکٹر واجد علی نے ڈان کو بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر شانگلہ کے کی پانچ یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم ملتوی کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: پولیو ٹیم پر بم حملہ، ایک پولیس اہلکار ہلاک

انہوں نے بتایا کہ جن یوسیز میں انسداد پولیو مہم ملتوی کی گئی ہے ان میں مرتونگ، موسیٰ خیل، نصرت خیل، بہلول خیل اور سرکول شامل ہیں اور یہ علاقے ماضی میں دہشت گردوں کا گڑھ رہ چکے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مذکوہ پانچ یوسیز کے علاوہ ضلع کی بقیہ 23 یونین کونسلز میں انسداد پولیو مہم شیڈول کے مطابق ہوگی۔

واجد علی کے مطابق انسداد پولیو مہم کے لیے 596 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 14 ایریا سپروائزر شامل ہیں اور اس دوران ایک لاکھ 46 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ 10 روز سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز الرٹ ہیں اور حساس مقامات کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پولیو ویکسینیشن سے انکار پر والدین کے وارنٹ گرفتاری

دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے آسان اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور ماضی میں بھی انسداد پولیو کی ٹیموں پر کئی حملے ہوچکے ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر حملے خیبر پختونخوا میں ہوئے ہیں اور پاکستان میں پولیو کو جڑ سے ختم کرنے کی کوششوں کو شدت پسندوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

طالبان بھی پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں اور انہوں نے انسداد پولیو مہم کو جاسوسی کا طریقہ اور مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

ان افواہوں نے ملک کے پسماندہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں پر زیادہ اثر کیا اور وہ انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرنے لگے۔

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے شکیل آفریدی کو انسداد ہیپاٹائٹس مہم کے ذریعے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کیے جانے کے بعد سے طالبان نے انسداد پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانا تیز کردیا ہے۔

علاوہ ازیں پولیو کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے اور لوگوں کو اس میں بھرپور طریقے سے شامل کرنے کے لیے ان والدین کو گرفتار کرنے کی تجویز بھی سامنے آچکی ہے جو اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2015 میں پاکستان میں پولیو کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ تعداد گزشتہ 14 برس میں سب سے زیادہ تھی۔

کارٹون

کارٹون : 3 مئی 2025
کارٹون : 1 مئی 2025