خیبرپختونخوا: غیرت کے نام پر لڑکا اور لڑکی کا قتل
شانگلہ: صوبہ خیبرپختونخوا میں ضلع شانگلہ کے علاقے ڈونکاچا چوغا میں دو بھائیوں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر اپنی 23 سالہ بہن اور ایک 27 سالہ لڑکے کو قتل کردیا۔
ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) زبیر گل نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مقتولہ کی شناخت 23 سالہ زرگونا بی بی اور مقتول کی شناخت 27 سالہ ضیا الحق کے نام سے ہوئی۔
انھوں نے بتایا کہ لڑکی کے بھائیوں نے دونوں کو ایک ہی کمرے میں قابل اعتراض حالت میں دیکھ کر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ لڑکی کے اہل خانہ نے لڑکی پر ایک لڑکے کے ساتھ غیرقانونی تعلقات کا الزام لگایا تھا جبکہ انھوں نے مبینہ طور پر ان کے قتل کا منصوبہ بنا رکھا تھا جس پر بعد ازاں عمل کیا گیا۔
ڈی ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کے بعد لڑکی کے دونوں بھائیوں 20 سالہ علی رحمٰن اور 45 سالہ وسیم نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 311 اور 302، اور غیرت کے نام پر قتل کی دفعات کے تحت دوہرے قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔
بیوہ بہو کے قتل کا اعتراف
ادھر ضلع شانگلہ میں ہی ایک علیحدہ کیس میں پولیس کو دیئے گئے بیان میں ایک خاندان نے اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے رقم کی عدم ادائیگی پر اپنی بیوہ بہو کو 2000 فٹ بلند پہاڑ سے نیچے پھینک دیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئی۔
خیال رہے کہ 21 سالہ ریشما کا شوہر 6 ماہ قبل کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہوگیا تھا اور خاتون کو کمپنی کی جانب سے معاوضے کے طور پر 500000 روپے ادا کیے گئے تھے۔
ضلع شانگلہ کے پولیس افسر ڈی پی او راحت اللہ نے بتایا کہ ریشما کو ملنے والی رقم پر اس کے سسرالیوں کی مبینہ نظر تھی اور انھوں نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بہو نے مذکورہ رقم اپنے والدین کو دے دی ہے۔
گذشتہ ہفتے ریشما کے والد نے پولیس کو بتایا تھا کہ ان کی بیٹی کا انتقال طبی موت کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، جیسا کہ اخبارات میں اس کی حادثے میں موت کی خبریں شائع ہوئیں تھیں۔
مقتولہ کے والد کے بیان پر پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا اور جائے وقوعہ کا متعدد مرتبہ جائزہ لیا گیا جس کے بعد مقتولہ کی ساس، سسر اور ان کے دو بچوں کو گرفتار کر کے تفتیش کی گئی۔
ملزمان نے تفتیش کے دوران ریشما کے قتل کا اعتراف کیا، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان تاحال پولیس کی تحویل میں ہیں اور انھیں جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔