• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

زمین کو سیارچے کے ٹکرانے سے بچانے کا منصوبہ

شائع July 9, 2017
— فوٹو بشکریہ ناسا
— فوٹو بشکریہ ناسا

امریکی خلائی ادارہ ناسا زمین کو سیارچے کے حملے سے بچانے کے لیے ایک بلٹ فائر کرے گا۔

یہ بات اس ادارے کے نئے منصوبے میں سامنے آئی جس کے تحت زمین کو مستقبل میں کسی بڑے سیارچے کے ٹکرانے سے ہونے والے نقصان کی روک تھام پر روشنی ڈالی گئی۔

ڈارٹ مشن نامی منصوبے کے تحت ایک فریج جتنے اسپیس کیپسول کو اس سیارچے کی جانب بھیجا جائے گا جو زمین کی جانب بڑھ رہا ہوگا۔

مزید پڑھیں : اگر کوئی سیارچہ زمین سے ٹکرا جائے تو پھر؟

اس حوالے سے ناسا سے مستقبل قریب میں تجربات بھی کیے جائیں گے جس میں اس طرح کے اسپیس کیپسول کو ایک سیارچے سے ٹکرایا جائے گا اور ماہرین کے مطابق مستقبل میں زمین کو اس طرح سیارچوں کے غیرمتوقع خطرے سے بچایا جاسکے گا۔

ناسا حکام کے مطابق یہ ادارے کا پہلا مشن ہے جس میں اس طرح کی تیکنیک کو استعمال کیا جائے گا جو کہ زمین کی جانب بڑھنے والے سیارچے کا رخ کسی اور جانب موڑ دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی منظوری کے بعد اس کا تاریخی تجربہ کسی چھوٹے سیارچے پر کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت 2022 میں زمین کے قریب سے گزرنے والے ایک سیارچے کو ہدف بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : ہم خلائی سیارچے سے ٹکراؤ کے لیے تیار نہیں، ناسا

بنیادی طور پر یہ دو سیارچے ہیں جن میں ایک بڑا اور ایک چھوٹا ہے، جس میں سے چھوٹے والے کو ناسا کی جانب سے ہدف بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

اس مقصد کے لیے جس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اس سے سائنسدان جان سکیں گے کہ یہ کتنا درست ثابت ہوا ہے۔

یہ مشن جب اس سیارچے سے ٹکرائے گا تو اس کی رفتار ایک گولی کے مقابلے میں نو گیا زیادہ ہوگی اور دھماکے کی طاقت اتنی ضرور ہوگی کہ اسے زمین پر دیکھا جاسکے۔

اس تجربے کے حوالے سے ناسا نے ایک تصوراتی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024