• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

فیس بک کو راتوں رات 30 کھرب روپے کا نقصان

شائع March 19, 2018
— اے پی فائل فوٹو
— اے پی فائل فوٹو

فیس بک دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ساتھ امیر ترین کمپنیوں میں سے بھی ایک ہے مگر اسے راتوں رات کھربوں روپے کے نقصان کا سامان کرنا پڑتا ہے۔

جی ہاں فیس بک کے حصص میں پیر (19 مارچ) کو 6 فیصد سے بھی زیادہ کی کمی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ ایک سیاسی تحقیقی کمپنی کیمبرج اینالیٹکس کی جانب سے اس سوشل میڈیا سائٹ کے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا غیرقانونی طور پر حاصل کرنے کا اسکینڈل ہے۔

فیس بک کے حصص کی قیمت اس اسکینڈل کے باعث 185.09 ڈالرز سے کم ہوکر 172 ڈالرز پر جاپہنچی، جس کے نتیجے میں اسے 30 ارب ڈالرز (33 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کا نقصان اٹھانا پڑا اور اس میں ابھی مزید اضافے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں : فیس بک پر کتنی ایپس کو آپ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے؟

امریکا اور برطانیہ کے قانون سازوں نے بھی فیس بک اور انتخابی عمل میں مداخلت کے کردار پر چھان بین شروع کردی ہے، جس کی وجہ کمپنی کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کا خیال نہ رکھنا یا اسے ٹارگٹڈ سیاسی اشتہارات کے لیے استعمال کرنا ہے۔

ہفتہ کو گارڈین اور نیویارک ٹائمز کی جانب سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ کیمبرج اینالیٹکس کو 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے موقع پر 5 کروڑ فیس بک صارفین کے ڈیٹا تک ان کی اجازت کے بغیر رسائی دی گئی تھی اور اس ڈیٹا کو سماجی رابطے کی سائٹ پر سیاسی اشتہارات کے لیے استعمال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : فیس بک کے سامنے آپ کا کوئی راز چھپا نہیں

کیمبرج اینالیٹکس نامی کمپنی کو فیس بک پر صارفین کے لائیکس کا تجزیہ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا اور اس نے لاکھوں افراد کو یہ ایپ ڈاﺅن لوڈ کرنے اور شخصی ٹیسٹ کے لیے پیسے بھی دیئے تھے، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس نے صارفین کے دوستوں کا ڈیٹا بھی اکھٹا کرنا شروع کردیا۔

فیس بک نے اس ایپ کو ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت بھی کی مگر اب تک اس نے اسے سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔

فیس بک کی جانب سے اپنے پلیٹ فارم پر اس کمپنی کو جمعے کو معطل کردیا گیا تھا مگر اگلے ہی روز ساری کہانی میڈیا میں آگئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024